اوورسیز پاکستانیوں اور دہری شہریت والوں کو غدار سمجھا جاتا ہے، وزیر اعظم

روشن ڈیجیٹل اکائونٹ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے  بڑا قدم ہے

روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کھلنے سے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا

کاروبار میں آسانی کے ساتھ سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولت دے رہے ہیں

وزیراعظم عمران خان کا روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

اسلام آباد(ویب ڈیسک )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں لیکن ہمارے ملک میں انہیں اور دہری شہریت والوں کو غدار سمجھا جاتا ہے حالانکہ ان سے زیادہ محب وطن لوگ ہمارے ملک میں بھی نہیں ہیں۔ روشن ڈیجیٹل اکائونٹ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے  بڑا قدم ہے، روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کھلنے سے ملک میں سرمایہ کاری  کو فروغ ملے گا، کاروبار میں  آسانی کے ساتھ سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولت دے رہے ہیں۔ اسلام آباد میں روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ  اوورسیز  پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ  ہیں یہ قومی تعمیر میں اہم کردارادا کرسکتے ہیں۔ روشن ڈیجیٹل اکائونٹ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے بڑا قدم ہے روشن ڈیجیٹل  اکائونٹ پاکستانیوں کو کاروبار ہائوسنگ و تعمیرات میں  حصہ لینے کا موقع فراہم کرتا ہے ۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ  ایم ایل  ون بنانے جارہے ہیں۔ ہم پاکستان میں دو بڑے شہر  بنڈل آئلن سندھ اور لاہور میں راوی سٹی بنانے والے ہے ۔ ہم چاہتے ہیں ان بڑے منصوبوں میں  اوورسیز پاکستانی حصہ لیں۔ بڑے منصوبوں میں اوورسیز پاکستانیوں کی شمولیت یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اس وقت  بڑے چیلنجز  کا سامنا ہے۔ اتنے قرضے چڑھے ہوئے ہیں کہ ہم جتنا بھی پیسہ اکٹھا کرتے ہیں اس میں سے آدھا قرضوں کی قسطیں ادا کرنے پر چلا جاتا ہے اور باقی  بچ جانے والا آدھا پیسہ ملک کی ضروریات کیلئے کافی نہیں ہے اس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم ذرائع آمدن پیدا کریں معاشی سرگرمیوں  کو فروغ  دے کرہی ان معاشی چیلنجز  سے نبردآزما ہوسکتے ہیں۔ تعمیرات کا شعبہ نہایت اہم ہے اس کے فروغ سے اس سے وابستہ 30انڈسٹری چلنا شروع ہو جاتی ہیں  تعمیرات سے معیشت کا پیسہ چلے گا ریونیو  بڑھے گا تو ہم قرضے واپس کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ حکومت میں آئے تو اربوں  ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا تھا جب ہماری حکومت آئی تو درآمد اور برآمد میں 40 ارب ڈالر کا فرق تھا  ہم 20 ارب ڈالر کی برآمد کررہے تھے جبکہ 60 ارب ڈالر کی درآمد کررہے تھے ۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ بھی حد سے زائد تھا۔ڈالر کی کمی کا براہ راست اثر روپے پر پڑتا ہے۔ جب ڈالر کی کمی ہوتی ہے تو روپے کی قدر کم ہونا شروع ہو جاتی  ہے اور جب روپیہ گرتا ہے تو مہنگائی  بڑھنا شروع ہو جاتی ہے۔ اور سرمایہ کاری بھی رک جاتی ہے ۔ ملک میں ذرائع آمدن  اور ڈالر بڑھانے کیلئے اوورسیز پا کستانیوں کی بہت ضرورت ہے ہم چاہتے ہیں کہ اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں ابھی تک ہم انہیں سرمایہ کاری کرنے کیلئے مناسب سہولیات نہیں دے سکے۔ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تعمیرات کے شعبے  میں سرمایہ کاری کے بے پناہ  مواقع ہیں ۔ ملک میں نوکریاں  نہ ہونے کی وجہ سے 90لاکھ پاکستانی باہر گئے۔ بہترین ماہرین  باہر بیٹھے ہیں جب بھی ہم ملک میں سازگار حالات پیدا کریں گے  اوورسیز پاکستانی ہمارے پاس بہترین افرادی قوت ہے جو واپس آسکتی ہے لیکن یہ کہنا کہ یہ دوہری شہریت رکھتا ہے اس لئے عہدہ نہیں لے سکتا وزیر نہیں  بن سکتا لوگ ہر دوسرے دن عدالت میں چلے جاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ شوکت خانم ایک بہترین ہسپتال ہے مشرق وسطیٰ  میں بڑے ہسپتالوں میں غیر ملکیوں کورکھاگیا ہے۔ شوکت خانم ہسپتال  کے مختلف شعبو ں میں اوورسیز  پاکستانیوں کو لایا گیا بہتر معاشی حالات اور مواقع کی فراہمی سے اوورسیز  پاسکتانیوں کو واپس ملک لایا جاسکتا ہے۔ اوورسیز  پاکستانیوں کی شکل میں ہمارے پاس بہت بڑا ٹیلنٹ  اور افرادی قوت ہے۔ روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کھول کر بڑا قدم ہے۔ الحمداللہ ہماری برآمدات بڑھی ہیں ہندوستان اور بنگلہ دیش  کے مقابلے میں ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ  ہوا ہے لیکن جس طرح کی ہم ایکسپورٹ چاہتے  ہیں اس میں کچھ وقت لگے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملک میں ہائوسنگ پر کام شروع ہوچکا ہے روشن ڈیجیٹل  اکائونٹ کھلنے سے ملک میں سرمایہ کاری  کو فروغ ملے گا۔