لاہور (ویب ڈیسک)

لاہور ہائیکورٹ نے موٹروے خاتون زیادتی کیس میں سی سی پی او لاہور کو دوپہر ایک بجے عدالت طلب کرلیا۔ عدالت نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی کا نوٹیفکیشن بھی طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں موٹروے پر خاتون زیادتی کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ سی سی پی او کے بیان پر پوری کابینہ کو معافی مانگنی چاہیئے تھی، کابینہ معافی مانگتی تو قوم کی بچیوں کو حوصلہ ہوتا، پنجاب حکومت کے وزرا سی سی پی او کو بچانے میں لگ گئے، لگتا ہے سی سی پی او لاہور وزرا کا افسر ہے۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا اتنا بڑا واقعہ ہوگیا لیکن حکومت کمیٹی کمیٹی کھیل رہی ہے، وزرا کے ایڈوائزر موقع پر جا کر تصاویر بنوا رہے ہیں، کیا تفتیش کرنا وزیر قانون کا کام ہے ؟ کیا وزیر قانون کو تفتیش کا تجربہ ہے ؟ وزیر قانون کس حیثیت سے کمیٹی کی سربراہی کر رہے ہیں؟