بھارتی فوج کاکشمیریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال
حریت پسندوں کی نعشوں کو کیمیائی مواد سے مسخ کرکے ناقابل شناخت بنادیاجاتاہے
مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستانی عہدے دار جعلی اسلحہ لائسنس جاری کرنے میں ملوث
مقبوضہ کشمیر کے تشخص کے خاتمے کی طرف ایک اور قدم

سرینگر(ویب ڈیسک )بھارتی فوج کشمیریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔ بھارتی فوج مسلح جھڑپوں کے دوران کیمیکل استعمال کرکے نعشوں کو مسخ کرتی ہے ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس کامقصد حریت پسندوں کی نعشوں کو ناقابل شناخت بنانا ہوتا ہے۔ ضلع اننت ناگ کے علاقے پہلگام،میں جمعے کے روز ایک آپریشن میں شہید ہونے والے ایک مجاہد کی انگلی، اور پاوں الگ الگ ہو گئے جسکی عوام نے نماز جنازہ ادا کی۔ اننت ناگ میں آپریشن کے دوران چار مکانات کو نقصان پہنچا جس میں عینی شاہدین کے مطابق ایک مکان کو کیمیائی مواد سے اڑادیا۔اس سے قبل بڈگام اور سرینگر میں بھی ایسے ہی بارودی مواد استعمال کیا گیاتھا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مقبوضہ جموںوکشمیرمیں جمعہ کے روز ضلع اننت ناگ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے نصب کئے گئے بارودی مواد کے دھماکے میں زخمی ہونے والا کشمیری نوجوان سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیاجس سے گزشتہ 12گھنٹے کے دوران مقبوضہ علاقے میںشہید ہونیوالے نوجوانوںکی تعداد بڑھ کر تین ہو گئی ہے ۔
ضلع اننت ناگ کے علاقے سرہامہ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران تباہ کئے جانیوالے مکان کے ملبے میں بھارتی فوجیوںنے دھماکہ خیز مواد نصب کردیاتھا ۔ بھارتی فوجی ایک سازش کے تحت کیمیکلز سے مکانوں کو آگ لگا کر تباہ کرنے کے بعد مکان کے ملبے میں دھماکہ خیز مواد نصب کر دیتے ہیں تاکہ امدادی کارروائیاںکرنے والے لوگوں کو شہید کیاجاسکے ۔ شہید ہونیوالا نوجوان یاسین احمد راتھر علاقے میں فوجیوںکی طرف سے مکان تباہ کئے جانے کے بعد امدادی کارروائیاںکرنے والے چار نوجوانوں میںشامل تھا جو اس دوران ہونے والے دھماکے میں شدید زخمی ہوگیاتھا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق  بھارتی فوجیوںنے گزشتہ شب کو ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں دو نوجوانوںکو شہید کردیاتھا۔