اپوزیشن … جب تک لوٹا ہوا پیسہ واپس نہیں کریں گے نہیں چھوڑوں گا۔عمران خان

 پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا سفر شروع ہوچکا، 2021تک پنجاب کے تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ ملے گا،حافظ آباد میں عوامی جلسے سے خطاب

حافظ آباد(ویب ڈیسک )وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جتنی مرضی جلسے کریں جب تک لوٹا ہوا پیسہ واپس نہیں کریں گے انہیں نہیں چھوڑوں گا۔ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا سفر شروع ہوچکا، 2021تک پنجاب کے تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ ملے گا، حافظ آباد میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ملکی قانون سے اپوزیشن رہنماوں کو خطرہ ہ نہیں تھا لیکن اب انہیں مشکل کا سامنا ہے اور قومی احتساب بیورو(نیب)کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کے دور میں نیب غلام تھی لیکن ہمارے دور میں آزاد ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم مجھے اس لیے بلیک میل کررہے ہیں تاکہ میں نیب ختم کردوں اور ان کی چوری چھپ جائے۔وزیر اعظم عمران خان نے لندن میں زیر علاج مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف کے حوالے سے کہا کہ وہ جیسے ہی لندن پہنچے صحتیاب ہوگئے۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جان لے کہ آپ سب کا مقابلہ مجھ سے ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر اپوزیشن نے سوچا کہ حکومت کو دباو میں لا کر نیب کو ختم کرادیں گے۔عمران خان کے کہا کہ جب نیب کو ختم نہ کرنے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے عدلیہ اور ساتھ ہی آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف پر حملہ پوری فوج پر حملہ ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)چاہتی ہے کہ فوج بغاوت کردے یعنی ہماری فوج تباہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس حدتک پہنچ گئے کہ اپنی فوج کے خلاف بھارتی زبان بولنے لگے لیکن اس سے میرا عزم مزید مضبوط ہوگیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تمھاری طرح میر جعفر، میرصادق اور مسلم لیگ(ن) کے رہنما ایاز صادق، ان کو قانون کے دائرے میں لے کر آوں گا۔ یہ جتنے مرضی جلسے کریں جب تک لوٹا ہوا پیسہ واپس نہیں کریں گے انہیں نہیں چھوڑوں گا۔مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کی وجہ سے اسلام خطرے میں ہے، میری وجہ سے نہیں، ان جیسے لوگوں کی وجہ سیاسلام خطرے میں ہے۔ چیلنج کرتا ہوں میرے علاوہ کس نے ناموس رسالتۖ کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا؟ اور میں نے یہ سب ووٹ کے لیے نہیں کیا بلکہ یہ میرے ایمان کا معاملہ ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں صرف1970میں شفاف انتخابات ہوئے اس کے لیے علاوہ ہر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگے، 2018 کے انتخابات پر ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہم حلقے کھولنے کے لیے تیار ہیں، (ن)لیگ نے دھاندلی پر صرف 11 درخواستیں دائر کیں،میں کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار نیوٹرل ایمپائرلایا، جب بھارت کی ٹیم پاکستان آئی تو ہم نے نیوٹرل امپائر کے ساتھ میچ کھیلا، ہم ایسا الیکشن کروائیں گے کہ جو ہارے گا وہ بھی مانے گا کہ الیکشن شفاف ہوئے،الیکٹرانک ووٹنگ پر بھی کام کررہے ہیں،عمران خان نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا امسال تک 50 فیصد لوگوں کو ہیلتھ کارڈ دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ اس شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ حافظ آباد یونیورسٹی اور ضلعی ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ دونوں آپ کی ضرورت ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 2021تک تمام پنجاب کے شہریوں کو ہیلتھ کارڈ ملے گا اور ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت ہوگی جبکہ حافظ آباد جیسے علاقوں میں پرائیوٹ ہسپتال بنیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امیر ترین ملکوں میں بھی یہ ہیلتھ سروس نہیں جو پاکستان میں ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت دوبارہ اس لیے ملی کیونکہ وہاں غربت 28 فیصد سے کم ہو کر 18 فیصد ہوگئی تھی۔وزیرا عظم عمران خان نے کہا کہ  ہم نے غریبوں کے لیے پناہ گاہوں کا منصوبہ شروع کیا، روٹی ،کپڑا اور مکان کی بات تو پہلے بھی کی گئی لیکن اب حقیقی معنوں میں غریب اپنا گھر بناسکیں گے، نیا پاکستان ہاوسنگ منصوبے کے تحت غریب لوگ بھی اپنا گھر بناسکیں گے، گھر بنانے کے لیے 5 فیصد سود پر عوام بینکوں سے قرضے لے سکیں گے،ملک سے غربت کم کرنے کے لیے پالیسیاں بنارہے ہیں،