اسلام آباد (ویب ڈیسک)

ملک میں کورونا کی دوسری لہر میں شدت آ گئی ہے اور پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید 34 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکے تازہ اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کے سب سے زیادہ ایک لاکھ 58 ہزار 559 مریض ہیں۔ پنجاب میں 1لاکھ11 ہزار626، خیبرپختونخوا میں 43ہزار52 ، اسلام آباد 24871، بلوچستان 16582 ، آزاد کشمیر 5690 اورگلگت بلتستان میں تعداد4467 ہے۔

بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ نے کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا وائرس کے بڑھتے کیسوں والے علاقوں میں لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔ سرکاری و نجی دفاتر، ٹرانسپورٹ اور شاپنگ مالوں سمیت تمام مقامات پر ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے، ماسک استعمال نہ کرنے والوں کے خلاف دفعہ 144 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تفریحی مقامات شام 6 بجے، شاپنگ مال، مارکیٹ، شادی ہال اور ریسٹورنٹ رات 10 بجے بند ہونگے۔

تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ 23 نومبر کو ہوگا۔ آزاد کشمیر حکومت نے دو ہفتوں کیلئے لاک ڈاؤن کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ لاک ڈاون 22 نومبر سے 6 دسمبر تک جاری رہے گا۔کوروناوبا کے باعث قومی اسمبلی کا 20 نومبر سے شروع ہونے والا اجلاس  اب ملتوی کر دیا گیا ہے۔ سینیٹ کی کمیٹیوں کے اجلاسوں پر پابندی میں تیسری بار توسیع کردی گئی۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق لاہور، ملتان، بھکر، بہاولپور، راولپنڈی اور سرگودھا کے مختلف علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون لگادیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران  کورونا سے مزید 4 مریض انتقال کرگئے جبکہ 1127 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

وفاقی وزارت تعلیم نے کورونا بڑھنے پر تعلیمی اداروں کے لیے تجاویز صوبوں کو بھجوادیں۔ تعلیمی اداروں کو 24نومبر سے 31جنوری تک موسم سرما کی چھٹیاں کرتے ہوئے بند کر دیا جائے،  ہوم ورک اور آن لائن اسائنمنٹ کے لیے انتظامات کئے جائیں جبکہ دوسری تجویز میں 24نومبر سے پرائمری اسکولز،2دسمبر سے مڈل اسکولز جبکہ 15دسمبر سے ہائرسیکنڈریاسکولز کے بچوں کو اداروں میں آنے سے روک دیا جائے۔