لاہور (ویب ڈیسک)

ملزمان کے وکیل کو آئندہ سماعت پر نیب کے گواہ پر جرح مکمل کرنے کا حکم ،سماعت 12دسمبرتک ملتوی

لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو مسلسل عدم حاضری پراشتہاری قرار دے دیا  ،سماعت 12دسمبر تک ملتوی کردی گئی ۔منگل کو لاہور کی احتساب عدالت کے جج سید جواد الحسن نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاںمحمد شہباز شریف، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد حمزہ شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت جیل حکام نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا۔ فاضل جج  نے کہاکہ نصرت شہباز کو پیشی کے لئے دی گئی 30روز کی مہلت ختم ہو گئی ، اس لئے انہیں اشتہاری قراردیا جاتاہے۔ دورا ن سماعت ایسوسی ایٹ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف کے وکیل محمد امجد پرویز ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میںمصروف ہیں ۔ اس پر احتساب عدالت کے جج سید جواد الحسن ریمارکس دیئے کہ ایسے تو یہ کیس کبھی مکمل نہیں ہوگا، ملزمان خود نیب کے گواہوں پر جرح کریں،12بجے تک فیصلہ کرلیں وہ خود جرح کریں گے یا نہیں جبکہ عدالت نے شہباز شریف کو فزیو تھراپسٹ فراہم نہ کرنے پر جیل حکام سے جواب طلب کر لیا ۔عدالت نے کہا ہے بتایا جائے کہ عدالتی حکم کے باوجود فزیو تھراپسٹ کیوں فراہم نہیں کیا گیا؟دوران سماعت شہباز شریف نے فزیو تھراپسٹ فراہم نہ کرنے کا شکوہ کیا۔ شہباز شریف نے کہاکہ مجھے آج تک میڈیکل رپورٹس فراہم نہیں کی گئیں، مجھے جیل میں فزیو تھراپسٹ فراہم نہیں کیا گیا،بطور وزیر اعلیٰ پنجاب تین بار کام کیا،حکومت سے تنخواہ لی نہ کبھی الائونس مانگا۔ پیٹرول کے پیسے کبھی سرکاری  خزانے سے نہیں لئے۔ میں نے پنجاب کے عوام کی دل سے خدمت کی۔ انہوں نے کہاکہ میںنے کرپشن کی نہ کبھی قوم کا  پیسہ کھایا، وسائل میں رہتے ہوئے عوام کی خدمت کی، کینسر کا مریض ہوں میرے علاج پر اربوں روپے لگے، خزانے سے پیسے نہیں لیے بلکہ اپنی جیب سے لگائے، اللہ تعالیٰ نے مجھے صحت دی، ہمیشہ خدمت جاری رکھوں گا۔ عدالت نے  ملزمان کے وکیل کو آئندہ سماعت پر نیب کے گواہ پر جرح مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے  شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 12دسمبر تک ملتوی کردی۔