نئی دہلی (ویب ڈیسک)

بھارت میں کسان رہنماوں کے ساتھ امیت شاہ کے مذاکرات ناکام ہو گئے، آج کا اجلاس بھی منسوخ کر دیا۔ مودی سرکار نے زرعی قوانین واپس لینے سے انکار کر دیا۔ آل انڈیا کسان سبھا کے مطابق نئی تجویز پر غور ہو سکتا ہے۔

بھارتی کسانوں نے پورے ملک میں کاروبار زندگی معطل کر دیا۔ وکلا، ٹریڈرز اور ٹرانسپورٹ یونینز بھی کسانوں کے ساتھ مل گئے۔ تحریک کے لیے نوجوت سنگھ سدھو کی پڑھی گئی نظم، عوامی نعرہ بن گئی۔

بھارت میں کسانوں کی زبردست ہڑتال، کئی ریاستوں میں مکمل لاک ڈاؤن کی سی صورتحال پیدا ہو گئی۔ آسام، ہریانہ، پنجاب، دلی، تلنگانہ، مہاراشٹر سمیت متعدد ریاستوں میں کاروبار زندگی جام ہو گیا۔

اپوزیشن جماعتوں سمیت مختلف وکلا بارز، ٹریڈ اور ٹرانسپورٹ یونینز بھی کسانوں کے ساتھ شامل ہو گئے۔ احتجاج میں بچے بھی کسانوں کے ہم رکاب ہو گئے، مودی کے پتلے پر جوتے برسا دیئے۔ نوجوت سنگھ سدھو بھی کسانوں کے ہم قدم ہو گئے، ان کی پڑھی گئی نظم کسانوں کا نعرہ بن گئی۔

بی جے پی حکومت کی جانب سے پر تشدد ہتھکنڈوں کا استعمال جاری ہے، مودی سرکار نے دلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال کو بھی نظر بند کردیا تھا جبکہ بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھرآزاد کو حراست میں لے لیا گیا۔