کورونا وائرس، پاکستان بارہ لاکھ ویکسین خوراکیں خریدے گا

ویکسین سن دو ہزار اکیس کی پہلی سہ ماہی میں فرنٹ لائن ورکرز کو بلا معاوضہ فراہم کی جائے گی،چودھری فواد حسین

اسلام آباد(ویب ڈیسک )پاکستان نے چینی کمپنی سائنوفارم سے کورونا وائرس کے خلاف تیار کی گئی ویکسین کی بارہ لاکھ خوراکیں خریدنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کی مقامی ویکسین بھی کلینکل ٹرائلز کے تیسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔پاکستان کے اتحادی ملک چین نے جمعرات کو ریاستی حمایت یافتہ دوا ساز کمپنی سائنوفارم کی کووڈ انیس کے خلاف تیار کردہ ویکسین کے عوامی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔ اس کے بعد پاکستان نے بھی اس چینی کمپنی سے ویکسین خریدنے کا اعلان کر دیا ہے۔پاکستانی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی چودھری فواد حسین کا کہنا تھا، ”پاکستانی کابینہ نے ابتدائی طور پر چینی کمپنی سائنوفارم سے ویکسین کی بارہ لاکھ خوراکیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ویکسین سن دو ہزار اکیس کی پہلی سہ ماہی میں فرنٹ لائن ورکرز کو بلا معاوضہ فراہم کی جائے گی۔چودھری فواد حسین کا برطانوی خبر رساں ادارے سے ایک انٹرویو میںکہنا تھا کہ پہلے سائنوفارم کی وہ ویکسین خریدی جائے گی، جو بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل پراڈکٹس کی تیار کردہ ہے۔سائنوفارم کے پاس ایک دوسری ویکسین بھی ہو گی، جو ووہان انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل پروڈکٹس کی طرف سے تیار کی جا رہی ہے۔ یہ ویکسین فی الحال فیز تھری کے ٹرائلز سے گزر رہی ہے۔پاکستان نے رواں ماہ کے آغاز پر کووڈ ویکسین کی خریداری کے لیے ایک سو پچاس ملین ڈالر مختص کیے تھے۔ ابتدائی طور پر زیادہ غیر محفوظ تصور کی جانے والی پانچ فیصد ملکی آبادی کو ویکسین فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔ تاہم یہ اعلان نہیں کیا گیا تھا کہ ویکسین کس کمپنی یا ملک سے خریدی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک سے زائد کمپنیوں یا ملکوں سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ چودھری فواد حسین کا کہنا تھا، ”اگر نجی سیکٹر بین الاقوامی سطح پر منظور شدہ کوئی دوسری ویکسین  درآمد کرنا چاہتا ہے تو وہ کر سکتا ہے۔تقریبا دو سو بیس ملین آبادی والے پاکستان کو اس وقت کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے۔ بدھ کے روز اٹھاون افراد اس مہلک وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے جبکہ ایسی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد دس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔پاکستان میں بھی اس وقت ویکسین کی تیاری فیز تھری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور اس کے کلینکل ٹرائلز جاری ہیں۔ یہ ویکسین چینی کمپنی کین سائنو بائیولوجکس اور حکومتی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے اشتراک سے تیار کی جا رہی ہے۔کین سائنو کے مقامی نمائندے اور اے جے فارما سے تعلق رکھنے والے حسن عباس کا کہنا ہے کہ حتمی ٹرائلز کے لیے آئندہ دس روز تک مریضوں کا انتخاب کر لیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا، ”مریضوں کے انتخاب کے چار سے پانچ روز بعد ابتدائی نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔ اور تب یہ بھی بتا دیا جائے گا کہ ویکسین کتنے فیصد موثر ہے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فی الحال ان کی تیار کردہ ویکسین کے کوئی سنجیدہ مضر اثرات سامنے نہیں آئے۔اے جے فارما ان پانچ کمپنیوں میں سے ایک ہے، جنہوں نے ویکسین کی منظوری کے بعد اس کی تقسیم کے لائسنس حاصل کرنے کے لیے اپلائی کر رکھا ہے