جماعت احمدیہ امریکہ سے چلائی جانے والی اپنی ویب سائٹ بند کرے، پاکستان

واشنگٹن،اسلام آباد(ویب  نیوز)پاکستان نے امریکا سے چلائی جانے والی جماعت احمدیہ کی اس ویب سائٹ کو بند کرنے کا حکم جاری کر دیا، جو اس جماعت کی تعلیمات کی تبلیغ کرتی ہے۔ پاکستان نے الزام عائد کیا ہے کہ اس ویب سائٹ پر توہین آمیز مواد موجود ہے۔جرمن ٹی وی رپورٹ کے مطابق جماعت احمدیہ کی ویب سائٹ Trueislam.com کے منتظم حارث ظفر نے ایک امریکی نیوز ایجنسی  کو بتایا ہے کہ پاکستان کی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے )نے اس ماہ کے آغاز پر انہیں اور ان کے ساتھی امجد محمود خان کو ایک قانونی نوٹس ارسال کیا تھا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس ویب سائٹ کو بند کر دیا جائے۔ اس ویب سائٹ کے منتظیمین حارث اور امجد دونوں ہی امریکا میں مقیم ہیں اور ان کے رشتہ دار پاکستان میں رہتے ہیں۔حارث نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام کی طرف سے اس ویب سائٹ کو بند کرنے کا مطالبہ مذہبی آزادی اور آزادی رائے کے خلاف ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس ویب سائٹ پر موجود تمام مواد امریکا سے متعلق ہے اور اس ویب سائٹ پر پاکستان سے متعلق کوئی مواد موجود نہیں ہے۔ پاکستان سے اس ویب سائٹ تک رسائی بھی حاصل نہیں کی جا سکتی ہے۔پاکستان کے متعلقہ حکام نے اس موضوع سے منسلک امریکی نیو ز ایجنسی کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کا جواب نہیں دیا ہے۔پورٹ لینڈ کے رہائشی حارث نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام نے انہیں دھمکی دی ہے کہ اگر یہ ویب سائٹ بند نہ کی گئی تو انہیں تین اعشاریہ ایک ملین ڈالرز کا جرمانا کیا جا سکتا ہے اور ساتھ ہی پاکستان میں ان کے خلاف ‘توہین اسلام سے متعلق قوانین کے تحت مقدمہ بھی چلایا جا سکتا ہے۔پاکستان میں ‘توہین اسلام و رسالت ایک حساس موضوع ہے جبکہ توہین رسالت کا الزام ثابت ہو جانے پر سزائے موت بھی سنائی جا سکتی ہے۔ پاکستانی پارلیمان نے سن انیس سو چوہتر میں احمدیوں کو اسلام کے دائرے سے خارج کر دیا تھا۔۔ پاکستان میں اگر کوئی احمدی خود کو مسلمان قرار دے تو اسے دس سال کی قید بھی سنائی جا سکتی ہے۔پاکستان میں جماعت احمدیہ کو تبلیغ کی اجازت نہیں ہے جبکہ وہ اپنا مذہبی مواد تقسیم بھی نہیں کر سکتے۔ اگرچہ حارث ظفر اور امجد خان دونوں ہی امریکا میں پیدا ہوئے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان اور دیگر ممالک میں جماعت احمدیہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے استحصال کے خلاف فعال ہیں۔