سینیٹ آئی ٹی کمیٹی نے پی ٹی سی ایل سے متعلق عوامی عراضداشت نمٹادی

اسلام آباد (ویب  نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی  نے پی ٹی سی ایل سے متعلق عوامی عراضداشت نمٹادی ۔ اجلاس چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر روبینہ خالد کی صدارت میں ہو۔پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سوشل میڈیا کے مواد سے متعلق  آگاہی اشتہارات کے علاوہ ایس ایم ایس بھی کئے جاتے ہیں ۔چیئرپرسن کمیٹی نے کہاکہ اس وقت آئی ٹی کی پروموشن کے لئے کوئی گروپ نہیں دیکھا ایسا گروپ بنایا جائے جسکو لوگ جوائن کریں۔پیرنٹل کنٹرول گائیڈ لائن کے حوالے سے کام کریں ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی سی ایل ملازمین کی پینشنز سے متعلق معاملہ زیر غور آیا۔سیکرٹری آئی ٹی نے کہا کہ یہ معاملہ حکومت کی کی وزارت کے ایک ماتحت محکمے کا معاملہ نہیں ہے، پی ٹی ای ٹی کے اپنے اثاثے اور فنڈز ہیں – وزارت نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ عبد الرحمان ملک نے کہا کہ پاکستان کا کوئی ادارہ جو پاکستان میں کام کررہا ہے وہ پاکستان کے قانون کے تحت کام کر رہا ہے۔قانون کے مطابق یہ لوگ جب ریکروٹ ہوئے تھے تو یہ حکومت کے ملازمین تھے، بعد میں گولڈن شیک ہینڈ کیا گیا کچھ کوپیسے دیئے گئے، ان کو حق ضرور دلانا ہے، ہم عملدرآمد چاہتے ہیں۔سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ اس وقت ذمہ داری اس ٹرسٹ کی ہے آپ اپنی ذمہ داری کسی اور کو نہیں دے سکتے، تین سال سے ہمیں دائروں میں پھرا رہے ہیں اب کافی ہو گیا ہے۔ارکان نے کہا کہ  پیسہ ان کے پاس ہے۔کمیٹی سفارشات دے رہی ہے کہ پی ٹی ای ٹی کمیٹی کی ہدایات پر عملدرآمد کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ہے۔بعد میں کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری نے کہا کہ یہ معاملہ کمیٹی ختم کرتی ہے اس کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے۔کمیٹی اجلاس میں ٹی آئی پی اور ٹی این ٹی کے ملازمین کے مسائل بھی سنے گئے۔جن کے حل کیلئے قائمہ کمیٹی نے فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کر دی۔