لاہور( این این آئی)
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے محکمے کی 200دنوں کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے اسی دورانیے کی نسبت رواں مالی سال میں3ارب 43کروڑ49لاکھ روپے زائد آمدنی حاصل ہوئی ہے ،مسافر ٹرینوں کی پابندی اوقات کی صورتحال 10فیصد سے بڑھ کر 55فیصد تک بہتر ہوئی ہے جبکہ،تیل کے ذخائر جو محض دو دن تک محدود ہو گئے تھے ان کو بڑھا کر 12دنوں تک لایا گیا ہے ،اسلام آباد سے استنبول تک فریٹ ٹرینیں چلائی جائیں گی ، ریلوے مسافروں کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے، جو دہشتگرد کارروائی کرے گاان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے،ریلوے پولیس کی استعداد کار بڑھانے کیلئے 21ملین روپے سے جدید ہتھیار خریدے جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹر میں افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر ریلوے نے بتایا کہ ریلوے کی زنگ آلود مشینری نے کام شروع کر دیا ہے اور اس میں بتدریج بہتری آ رہی ہے ۔گڈز ٹرینوں کیلئے مخصوص لوکو موٹیوز کی تعداد 8سے بڑھ کر 25تک پہنچ چکی ہے، مسافر گاڑیوں کے کرایوں میں پانچ بار کمی کی گئی جس سے مسافروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ، کر اچی بندرگاہ سے ایک مال گاڑی چلا کر تی تھی اب یہ تعداد 3سے 5روزانہ تک جاپہنچی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریلوے بورڈ کی تنظیم نو کے حوالے سے وزارت ریلوے نے سمری وزیر اعظم سیکرٹریٹ کو ارسال کردی ہے جس میں چیئرمین ریلوے کی تعینا تی ، جنرل منیجر کی پوسٹ گریڈ 22میں اپ گریڈ کرنے، جنرل منیجر آپریشنزجبکہ جنرل منیجرزکی جگہ ممبرز ریلوے بورڈ کی آسامیاں تشکیل دینے کی سفارشات بھی سمری میں شامل ہیں۔جنرل منیجر کی صرف ایک آسامی ہو گی جبکہ غیر ضروری آسامیاں ختم کر نے کی تجویز بھی ہے۔ریلویز میں پہلی بار اعلیٰ سطح پر کارکردگی کو جانچنے کیلئے ہر اہم پوسٹ کیلئے علیحدہ علیحدہ کی پرفارمنس انڈیکیٹرز مقرر کر نے کے بعد انہیں یکم جنوری 2014سے لاگو بھی کر دیا گیا ہے۔ملک میں بجلی کے بحران کے پیش نظر مارچ میں ریلوے ہیڈ کو آرٹر ، ڈی ایس آفس لاہور اور لاہور ریلوے اسٹیشن میں سولر پینل متعارف کروائے جائیں گے،مسافر گاڑیوں میں بنیادی سہولتیں مثلاًوائی فائی ، موبائل چارجر ، اٹینڈنٹ بزر ، ٹیلیویژن وغیر ہ فراہم کرنے کیلئے انتظامات کیے جا رہے ہیں تاکہ مسافروں کو زیادہ سے زیادہ آرام دہ اور باسہولت سفر مہیا کیا جا سکے ،دوران سفر فراہم کیے جانیوالے کھانے کا معیار بہتر کرنے کیلئے ڈائیننگ کارز آپریٹ کی جائیں گی جس کیلئے فوڈ چینز کی حامل کمپنیوں کوترجیح دی جائے گی۔ سکیورٹی معاملا ت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے 80پولیس آفیشلز رتربیت مکمل کرچکے ہیں جبکہ 80افسران کی دوسری کھیپ بھی جلد دوبارہ بھیجی جارہی ہے،پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے 21ملین روپے کے نئے ہتھیا رخریدنے کیلئے فنڈز کا اجراء کر دیا گیا ہے،ریلوے پولیس کیلئے استعمال شدہ گاڑیوں کی قلت کو سامنے رکھتے ہوئے مو ٹر وے پو لیس سے پانچ گاڑٰیاں لے کر ریلوے پو لیس کو مہیا کی گئی ہیں۔بزنس ایکسپریس کی انتظامیہ سے بھاری واجبات کی وصولی کا معاملہ نیب کے سپرد کیا گیا ہے جبکہ رائل پام کامسئلہ عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ہے،پاکستان ریلوے کی پوری کو شش ہے کہ سماعت دوبارہ جلد از جلد شروع ہواور میں سپریم کو رٹ آف پاکستا ن سے درخواست کر تاہوں کہ اس کیس کی سماعت دوبارہ جلد از جلد شروع کی جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ انٹرسٹی شٹل سروس کے آغاز کیلئے لاہور کے مضافاتی اضلاع کے روٹس کا جائزہ لیا جارہا ہے اس پر جلد ہی کام کا آغاز کر دیا جائے گا،اسکریپ کی فروخت کیلئے شفاف پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے، موجو دہ مالی سال کے دوران غالب امکان کے مطابق اس مد میں ریلویز کو کروڑوں روپے کی آمدن ہو گی،تفنان اور زاہدان کے راستے ترکی کیلئے ایکو ٹرین کا دوبارہ آغاز کیا جارہا ہے،جس سے پاکستانی تاجروں کیلئے ایران ، ترکی کے راستے یورپ تک سازو سامان کی ترسیل با آسانی ممکن ہوسکے گی ۔انہوں نے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اگر ریلوے کی بہتری کے لئے کوئی تجاویز دیں گے تو اسے دیکھیں اس میں کوئی حرج نہیں۔ ماضی میں سیاستدانوں نے ریلوے کو سیاسی اکھاڑہ بنائے رکھا ۔ اس میں جیالے اور متوالے بھرتی کئے گئے ۔ یہ محکمہ انتالیس برس سے خسارے میں تھا اور اسے لاوارث سمجھا گیا جبکہ سرکاری اداروں نے اسکی زمینوں کو ہڑپ کرنا اور واجبات ادا نہ کرنا بھی اپنا حق سمجھ رکھا ہے جسکے نتیجے میں یہ بحرانوں کا شکار رہا ۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب نے 84کروڑ70لاکھ روپے ادا کر دئیے ہیں جس پر انکے شکر گزار ہیں جبکہ باقی صوبوں نے واجبات کی ادائیگی نہیں کی ۔ انہوں نے بتایا کہ چھانگا مانگا فیسٹول کے لئے چار ٹرینیں روزانہ کی بنیاد پر چلائیں جائیں گی ۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی کے علاوہ چین ، امریکن اور دیگر سے مجموعی طور پر 315لو کو موٹیوز کا ہدف مقرر کیا ہے ۔چین سے 23 ریلوے انجن جلد ہی مل جائیں گے، نئے انجنوں کی مرمت اور حفاظت کے لئے کچھ لوگوں کو تربیت کے لئے چین بھیجا گیاہے، اس کے علاوہ پورے ملک میں ریلوے ڈویژنل ان ہاس کنسلٹنٹ کا نظام متعارف کرا رہے ہیں، ریلوے کی زمینوں کو کمرشل استعمال کی فراہمی کنسلٹنٹس کریں گے اس سلسلے میں کراچی میں ان ہاس کنسلٹنٹ نظام کے لئے کام ہو رہا ہے، امید ہے جلد ہی یہ سلسلہ شروع ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے لئے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن اس منصوبے میں کئی تیکنیکی مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ امسال کے آخر تک پینتالیس سے پچاس لوکو موٹیوز کو مال بردار گاڑیوں کے لئے استعمال میں لایا جائیگا۔