مظفرآباد( صباح نیوز)
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے آپ کو اکیلا نہ سمجھیں ہم آپ کے ساتھ ہیں آپ کے ساتھ رہیں گے۔ مرتے دم تک آپ کے ایشو کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہندوستان کی ایل او سی پر بڑی گنوں سے شیلنگ کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ وہ منگل کو ایوان صدر میں کرونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال سے متعلق اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے اس موقع پر صدر ریاست سردار محمد مسعود خان ، وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اور این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل بھی موجود تھے۔ صدر پاکستان نے کہا کہ آزادکشمیر حکومت کو کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات پر مبارکباد دیتا ہوں،آزادکشمیر کی عوام نے جس ڈسپلن کے ساتھ لاک ڈائون کیا اس کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں،امید کرتا ہوں کہ یہاں کے عوام حکومت کے مشوروں کے مطابق بھی آئندہ بھی قدم اٹھاتے رہیں گے حکومت پاکستان نے چند ضروری اور ناگزیر شعبوں کو کھولا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان غذائی ، تعمیراتی شعبے سمیت تقریباََ 62سیکٹر ز کو ریلیف دینا چاہتے ہیں۔ لاک ڈائون کے متعلق اگر صوبوں کے درمیان بحث ہے تو یہ اچھی بحث ہے پوری دنیا میں مختلف خطے اپنے اپنے حالات کے مطابق لاک ڈائون کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کرونا سے نمٹنے کے لیے کوئی سیٹ طریقہ کار موجود نہیں کرونا کے حوالہ سے تین چار چیزیں طے ہیں جن ہاتھوں کو دھوئیں، چہرے کو ہاتھ نہ لگائیں ، فاصلہ رکھیں او رماسک پہنیں ۔ ان چیزوں کا اہتمام کرکے اگر ہم پاکستان میں کام کریں تو اس سے ہم کرونا کا مقابلہ کریں گے اور پاکستانی ایسی قوم ہے کہ کرونا سے مقابلہ کرتے ہوئے مکمل طور پر فعال ہو جائے گی یہ دیکھتے ہوئے کہ رمضان بھی آرہا ہے جو بڑی برکتوں والا مہینہ ،مغفرت والا اور توبہ ولا مہینہ ہے ہم چاہتے ہیں کہ اس میں زیادہ سے زیادہ توبہ کریں اور مغفرت مانگیں ، جس طرح ہم لاک ڈائون کر رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ مساجد میں اسی طرح ڈسپلن ہو، ،میں یہ اعتماد اور یقین رکھتا ہوں کہ پاکستان کی قوم ایک بڑی قوم بننے کے لیے تیار ہے اور بڑی قوم سیلف ڈسپلن سے ہی بنتی ہے اور سیلف ڈسپلن رضا کارانہ طور پر آتا ہے۔ ڈسپلن کی بات قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی کی۔ ڈسپلن کے بغیر قوم نہیں بنتی ۔جرمنی نے دوسری جنگ عظیم کے دوران ثابت کیا کہ قوم ڈسپلن سے بنتی ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ پاکستان کی قوم کرونا کے پھیلائو کو روکنے میں ڈسپلن کا خیال رکھے گی۔ جس طرح حکومتیں کہیں گی اس پر عمل کریں گی اور جو علماء نے مل کر ایک 20نکاتی ایجنڈہ طے کیا ہے عوام بھی اس کی پابندی کریں گے اس ایجنڈے کی پابندی اب فرض ہو گئی ہے یہ اس لیے فرض ہوئی ہے کہ یہ اجماع ہے ۔ علماء کا اجماع ہے اس میں حکومت بھی شامل ہے اور جب حکومت بھی شامل ہو جائے تو قانون کی خلاف ورزی بھی گناہ بن جاتی ہے لہذا میں مسلمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ 20نکاتی ایجنڈہ کی پابندی کریں ، فاصلے سے کھڑے ہوں ، وضو کر کے جائیں ، ڈسپلن کے ساتھ مساجد کے اندر جائیں اور مجمع کے طور پر باہر نہ نکلیں ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں ۔اللہ تعالی ٰ بہت جلد ہمیں اس مشکل سے نکالے گا۔ صدر پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایل او سی پر بڑی گنوں کے ساتھ شیلنگ کررہا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہندوستان کرونا کو بنیاد بنا کر ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ تفریق شروع کرکے اور مقبوضہ کشمیر جس کو مکمل لاک ڈائون کیا ہو ا ہے اور اور ان کا برا حشر کر رہا ہے اور ساتھ ساتھ ایل او سی پر بڑی گنوں سے شیلنگ کر رہا ہے میں اس کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس پر نظر رکھے ، میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کرتا ہوں کہ جنہوں نے خوددنیا سے اپیل کی تھی کہ کرونا وباء کے دوران ظلم و تشد د روک لو، لیکن ہندوستان کو اس کی کوئی فکر نہیں میں اس کی بھی سخت مذمت کرتا ہوں۔ میں مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں سے براہ راست مخاطب ہونا چاہتا ہوں کہ جو ظلم وتشدد آپ کے ساتھ ہو رہا ہے اس میں آپ اپنے آپ کو اکیلا نہ سمجھیں ہم آپ کے ساتھ ہیں آپ کے ساتھ رہیں گے۔ مرتے دم تک آپ کے ایشو کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جس طرح آپ کے ساتھ ہو رہا ہے اس سے ملتا جلتا ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ بھی ہو رہا ہے جو ظلم ان پر ہو رہا ہے اس سے زیادہ ظلم آپ سہہ چکے ہیں۔ لیکن دنیا کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی جو آپ پر ظلم ہوا۔ پہلے دہشتگردی 9/11کے نیچے آپ کی جدو جہد کو ڈال دیا اور کبھی کرونا کے نیچے باتوں کو چھپایا جا رہا ہے، ہم آپ کے ساتھ ہیں آپ ہمت سے کام لیں آپ یونٹی، فیتھ اور ڈسپلن کے ساتھ اور ایمان کی طاقت کے ساتھ رہیں ۔ پاکستان آپ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا اورآپ کے لیے ہر حوالہ سے جدوجہد کرتا رہے گا اور ہر فورم کو بتاتا رہے گا کہ آپ کے ساتھ کیا ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کرونا میں ڈسپلن کے ساتھ مقابلہ کریں ۔دنیا کے اندر پاکستان کا مقام بہت بلند ہو گا۔