لاہور(صباح نیوز)
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آٹا اورگندم مافیا نے ملک کو یرغمال بنارکھا ہے ۔حکومت وعدے اور بلند و بانگ دعوے کرتی ہے اور اگلے دن بھول جاتی ہے ۔اقتدار کے ایوانوں پر آج بھی زیادہ تر وہی لوگ قابض ہیں جو سابقہ حکومتوں میں شامل تھے۔ کسانوں سے گندم کا دانہ دانہ خریدنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔بارشوں اور شدید آندھی نے گندم کی تیار فصل کو سخت نقصان پہنچایا ہے،حکومت چھوٹے کسانوں کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان کرے اورکم ازکم ایک سال کا آبیانہ معاف کیا جائے ۔دھان کی فصل کیلئے کسانوں کو مفت بیج کھاد اور ادویات دی جائیں ،زرعی مشینری کیلئے آسان اقساط پر بلا سودی قرضے دیئے جائیں تاکہ تباہ حال کسان اپنے پائوں پر کھڑے ہوسکیں۔شوگر ملز مالکان کسانوں سے کئے گئے وعدے پورے کریں اور ان کے بقایا جات فوری ادا کئے جائیں۔ملک کا کسان اور مزدور خوشحال ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔جماعت اسلامی کسانوں اور مزدوروں کی جماعت ہے ۔ہم موجودہ مشکل اور پریشان کن حالات میں کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ۔الخدمت فائونڈیشن اور جماعت اسلامی رمضان المبارک میں ہر غریب اور مستحق کے گھر راشن پہنچانے کی کوشش کرے گی۔اللہ کی نعمتوں سے مالا مال مخیر حضرات کو اپنے اردگرد ناداروں ،مساکین ،یتیموں اور بیوائوں کی مدد کرنی چاہئے ۔ماہ رمضان میں سنت مواخات کو زندہ کیا جائے گا۔کارکنا ن ماہ مبارک میں ملک بھر کی مساجد کی صفائی کو یقینی بنائیںاور تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے مساجد کو آباد کریں۔آئندہ جمعہ کو یوم صفائی اور رات کو شب توبہ و استغفار کے طور پر منایا جائے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گائوں پڈھانہ انہ برکی روڈ لاہور میں جماعت اسلامی کسان کے زیر اہتمام گندم کے کٹائی کے افتتاح کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگواورقبل ازیں منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر لاہورکے امیر ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف ،صدر jiکسان چوہدری نثار احمد ایڈووکیٹ اور صدرلاہور چوہدری رشید بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حالات نے کسان کو سب سے زیادہ پریشان کردیا ہے ۔حکومت کورونا امدادی پیکیج میں کسانوں کو بھی شامل کرے ۔ پورے ملک میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہو چکا ہے مگر کرونا جیسی مہلک آفت سے کسانوں کو بچانے کے لئے کوئی اقدامات نہ ہیں۔ موجودہ حالات میں کسانوں کو درپیش مسائل فوری طور پر حکومتی توجہ کے منتظر ہیں ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کسانوں کو فوری طور پر حفاظتی سامان فراہم کیا جائے اور گندم کو سمیٹنے میںا ن کی مدد کی جائے ۔گندم ہمارے ملک کی فوڈ سیکیورٹی کیلئے بہت اہمیت کی حامل اور کسان کیلئے سب سے بڑی کیش کراپ ہے۔ حکومت کسان سے گندم کے آخری دانے تک خریداری کا بندوبست اورکسانوں سے گندم1400 روپے فی من کے حساب سے خریداری یقینی بنائے۔ آ ٹے اور چینی کے ذمہ داروں سے سبسڈی کی رقم وصول کر کے اسکے اصل حقدار کسانوں اور مزدوروںمیں تقسیم کی جائے۔ملک میں زرعی ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے زراعت کیلئے کسانوں کے نمائندوں کی مشاورت سے زرعی پالیسی کا اعلان کیا جائے۔ بارہ سو ارب امدادی رقم میں سے کسانوں کو بھی ان کا حصہ دیا جائے ۔ شوگر ملز مافیا سے رواں اور سابقہ سالوں کی گنے کے کاشتکاروں کی رقوم فوری طور پر دلوائی جائیں ۔ قبل ازیںمنصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے رمضان کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں ریلیف کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اوررمضان المبارک میں امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔سینیٹرسراج الحق کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں قوم سے جمعہ کو یوم صفائی اور جمعہ کی رات کو شب توبہ کے طور پر منانے کی اپیل کی گئی۔سینیٹر سراج الحق نے کارکنان کو ہدایت کی کہ رمضان المبارک سے قبل ملک بھر میں مساجد کی صفائی کو یقینی بنائیں۔تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ مساجد کو آباد کیا اور رجوع الی اللہ اور توبہ و استغفار کو معمول بنایا جائے ۔ماہ رمضان میں سنت مواخات کو زندہ کیا جائے اور اپنے اردگرد غربا ومساکین کی امداد کی جائے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن ماہ مبارک میں رمضان راشن پیکیج ہر مستحق تک پہنچانے کی کوشش کرے ۔جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن اب تک سوا ارب روپے امدادی سرگرمیوں پر خرچ کرچکی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت یوٹیلٹی سٹورز پر آٹے اور چینی سمیت اشیائے خورد ونوش کی ارزاں دستیابی کو یقینی بنائے ۔