مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی، مزید3 کشمیری نوجوان شہید ، 2سکیورٹی اہلکار زخمی
پلوامہ اور سوپورمیں مجاہدین کی شہادت پر کو لوگوں کے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے
بڈگام میں فوجی آپریشن،کئی نوجوان گرفتار
سرینگر( کے پی آئی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے جاری ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں مزید3 کشمیری نوجوان شہید کردئیے جبکہ اس دوران ایک فوجی جوان اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔پلوامہ اور سوپورمیں مجاہدین کی شہادت پر جمعہ کو لوگوں نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے، کے پی آئی کے مطابق ترال کے چیوا اولر گاوںمیں دو سے تین عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع تھی ۔ علاقے میں رات بھر سے گولیوں اور دھماکوں کی گونج سے علاقے میں خوف وسراسیمگی کا ماحول رہا۔جمعرات کی شام عسکریت پسندوں کے چھپنے کی مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر ترال ہیڈکوارٹر سے 5کلو میٹر دور چیوہ اولر مندورہ ترال کا 42آر آر ، 180بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے محاصرہ کیا جس کے دوران یہاں مسلح جھڑپ شروع ہوئی۔ پولیس نے بتایا کہ انہیں گائوں میں کم سے کم 3عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی جس پرانکے خلاف مشترکہ کارروائی شروع کی گئی۔ شام قریب 6بجے گائوں کا محاصرہ کیا گیا جس کیساتھ یہاں چند فائر ہوئے جس کے بعد مکمل خاموشی چھا گئی۔7بجے کے بعد مسلح جھڑپ شروع ہوئی جو رات قریب 11بجے تک جاری رہی۔ پولیس نے بتایا کہ بستی میں لوگوں کو ایک ہی جگہ جمع کیا گیا ہے۔ پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ محاصرہ جاری رکھا جائیگا اور کوشش کی جائیگی کہ صبح کے وقت آپریشن کو دوبارہ شروع کیا جاسکے۔ اس دورا ن جمعہ کو بھی فوج نے محاصرہ جاری رکھا فوج نے دعوی کیا ہے کہ آپریشن میں تین عسکریت پسندوں کو مارا گیا ،شہید مجاہدین کی شناخت مقامی افراد کے نام سے کی گئی ہے اور ان کا تعلق ترال کے علاقے سے ہے۔محمد قاسم شاہ عرف جگنوولدغلام محمد شاہ جو03 مارچ 2017 سے سرگرم تھا اور سول انجینئرنگ میں بی ٹیک ڈگری حاصل کررہا تھا۔باسط احمدپرے ولد غلام محمد پیرینے حال ہی میں 27 مئی 2020 کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی اور انفارمیشن ٹکنالوجی میں بیچلر تھے،حارث منظور بھٹ ولدمنظور احمد بھٹ ،جھڑپ کے دوران پولیس اور فوج کے ایک ایک اہلکار زخمی ہوئے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں پتھر لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔تصادم شروع ہوتے ہی حکام نے موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے شمالی کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ کے ہرد شیوہ گاوں میں جمعرات کو علی الصبح آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم میں 2کشمیری نوجوان 21سالہ ولید بشیر و لد بشیر احمد میر ساکن بہرام پورہ رفیع آباد اور34سالہ بلال احمد پرے ساکن یمبر زل واری سوپورشہید ہو گئے۔ ۔5مارچ 2020کو 5نوجوان سوپور اور پٹن علاقوں سے لاپتہ ہوگئے تھے جن میں یہ دونوں نوجوان بھی شامل تھے۔ان میں سے پہلا نوجوان25سالہ مدثر احمد بٹ ساکن شتلو رفیع آباد 7روز بعد ہی شہید ہوا تھا۔گروپ میں شامل26سالہ فیاض احمد وار ساکن وارہ پورہ سوپور اور وسن پٹن کا 26سالہ عنایت اللہ میر بھی شہید ہوچکے ہیں۔ضلع پلوامہ میں 2000سے اب تک200مختلف واقعات میں 377افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ 1011 واقعات میں 924عسکریت پسندِ 440 شہری اور 58نامعلوم افراد شہید کئے گئے ۔ضلع میں اسی عرصے میں 316سیکورٹی فورسز کے اہلکار بھی مارے گئے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں رواں سال 2020میں142کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔جن میں جنوری میں 22،فروری میں 12، مارچ میں 13، اپریل میں 33 ، مئی میں 16اور جون میں 46کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔جبکہ 30سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔پولیس کے مطابق رواں سال اسلحہ برآمدگی کے60واقعات ریکارڈ کئے گئے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس سال دھماکوں کے 16واقعات میں21شہریوںاور ایک سیکورٹی اہلکار کی اموات ہوئیں جبکہ14سیکورٹی اہلکارزخمی ہوئے۔سال 2020میں 62مختلف واقعات میں 129افراد کو گرفتار کیا گیا۔ادھربھارتی فوجیوں نے ایک اورکارروائی میں ضلع بڈگام کے مختلف علاقوں میں کئی نوجوانوں کوگرفتارکرلیا،پلوامہ اور سوپور میں لوگوں نے مجاہدین کی شہادت پر احتجاجی مظاہرے کئے