صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ معیشت، تعلیم اور سرمایہ کاری کی ڈیجیٹلائزیشن سے پاکستان تیزی سے ترقی کرے گا، پاکستان تیزی سے جدید ٹیکنالوجی کو اپنا رہا ہے، مستقبل میں بہت سے امور کی انجام دہی انٹرنیٹ کے توسط سے مزید آسان ہو جائے گی، سٹیٹ بینک رواں سال اکتوبر میں آن لائن ادائیگیاں شروع کرنے پر کام کر رہاہے، کورونا وبا کے دوران صحت،تعلیم اور کاروباری شعبہ میں انٹرنیٹ کی مانگ میں اضافہ ہوا،عید الاضحی کے موقع پر مویشی منڈیوں، بازاروں اور عید نماز کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، رمضان المبارک کے دوران نماز تراویح اور نماز عید الفطر کے لئے جو ایس او پیز وضع کئے تھے دنیا نے اس کی پیروی کی، حکومتی اقدامات کے باعث کورونا وبا کی روک تھام میں نمایاں کامیابی ملی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ہائی سپیڈ موبائل براڈ بینڈ پروجیکٹ سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران آن لائن تعلم کا سلسلہ شروع کیا گیا لیکن جن علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ نہیں تھا وہاں وزارت تعلیم نے ٹیلی وژن کے ذریعے تعلیم کا سلسلہ برقرار رکھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تیزی سے جدید ٹیکنالوجی کو اپنا رہا ہے۔ مستقبل میں بہت سے امور کی انجام دہی انٹرنیٹ کے توسط سے مزید آسان ہو جائے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ معیشت، تعلیم اور سرمایہ کاری کی ڈیجیٹلائزیشن سے پاکستان تیزی سے ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سافٹ ویئر برآمدات میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں سافٹ ویئر برآمدات کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سٹیٹ بینک رواں سال اکتوبر میں آن لائن ادائیگیاں شروع کرنے پر کام کر رہاہے۔اس اقدام سے ملک بھر سب کو بالخصوص چھوٹی کمپنیوں کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہاکہ کورونا وبا کے دوران صحت،تعلیم اور کاروباری شعبہ میں انٹرنیٹ کی مانگ میں اضافہ ہوا۔دنیا میں نرسز کی آن لائن ٹریننگ کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی آن لائن تعلیم کے ذریعے سستی اور معیاری تعلیم فراہم کر رہی ہے۔ ناگزیر ہے کہ ہر شخص تعلیم حاصل کرے۔ ورچوئل یونیورسٹی کے طریقہ تعلیم سے ہر شخص کو تعلیم کے حصول کا موقع ملتا ہے۔ اس طرح کی تعلیم میں براڈ بینڈ اور انٹرنیٹ کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی دور دراز علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی کے لئے بھرپور کوششیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی سطح پر معلومات کی فراہمی کا بڑا ذریعہ انٹرنیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید الاضحی قریب ہے اگر ہم احتیاط کریں گے تو اس وبا سے محفوظ رہیں گے۔ عید الاضحی کے موقع پر مویشی منڈیوں، بازاروں اور عید کی نماز کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت عمرانی معاہدے پر عملدرآمد کرے تو قوم تشکیل پاتی ہے۔ طبی اور معاشی محاذوں پر بیک وقت لڑ رہے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ خدشہ تھا کہ کورونا وبا تیزی سے پھیلتی تاہم حکومتی بروقت اقدامات کے باعث کورونا وبا کے مریضوں کے لئے بیڈز اور وینٹی لیٹرز کی کمی نہیں ہوئی۔ حالانکہ دنیا بھر میں ہزاروں لاکھوں لوگ اس سے متاثر ہوئے۔ پاکستان میں 19، 20 جون کو وبا کی شدت انتہا پر تھی جبکہ 20 جون کو 163 افراد اس بیماری سے جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کورونا کے پھیلاو¿ کو روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔کورونا کا پھیلاو¿ روکنے کے لئے میڈیا نے بھی اہم کردار ادا کیا۔میڈیا کا فرض ہے کہ وہ مسائل کی نشاندہی کرے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کا پھیلاو¿ روکنے کے لئے سمارٹ لاک ڈا?ن کی حکمت عملی اپنائی گئی۔ ہماری سمارٹ لاک ڈا?ن کی حکمت عملی کو دنیا نے بھی اپنایا۔ صدر مملکت نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران نماز تراویح اور نماز عید الفطر کے لئے جو ایس او پیز وضع کئے تھے دنیا نے اس کی پیروی کی۔ وزیر اعظم عمران خان اور این سی او سی نے بھی ان ایس او پیز کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے تناظر میں ٹیلی نار نے عطیات دیئے جبکہ یونیورسل فنڈ نے موجودہ صورتحال میں معلومات کی فراہمی میں آسانی کے لئے متعدد اقدامات کئے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انفامیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق نے کہا کہ معاہدے کے تحت انٹرنیٹ کی تیز ترین سروس فراہم کی جاری ہے۔اس سے نہ صرف خواتین کو با اختیار بنانے کا موقع ملے گا بلکہ ملازمتوں کے مواقع پیداہوں گے اور لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔حکومت ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ میں تعاون کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے دور آفتادہ علاقوں میں بھی تھری جی اور فور جی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ ڈیجیٹل پاکستان کے تناظر میں یونیورسل فنڈ سے مل کر کام کررہے ہیں۔ دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی فراہمی کے لئے انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ یونیورسل فنڈ براڈ بینڈ سروسز کے حوالے سے دوسرے ممالک کے لئے ایک رول ماڈل ہے۔ ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفسر عرفان وہاب اور یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرعارف چوہدری نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے سے بیس لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسل سروس فنڈ اور ٹیلی نار پاکستان مل کر ملک کے دور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے دور دراز علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن کی سہولت کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں۔ یونیورسل فنڈ نے 650 ملین روپے سے ہائی سپیڈ موبائل براڈ بینڈ کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس سے قبل ہائی سپیڈ موبائل براڈ بینڈ منصوبے سے متعلق معاہدے پر دستخط کی تقریب ہوئی جس کے تحت جنوبی پنجاب کے اضلاع مظفر گڑھ اور راجن پور سمیت دور دراز علاقوں کیلئے موبائل انٹرنیٹ کی سہولیات میسرآ سکیں گی۔ معاہدے پر یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرعارف چوہدری اور ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عرفان وہاب نے دستخط کئے۔
اس موقع پر، ٹیلی نار پاکستان کے سی ای او عرفان وہاب خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”ہم ملک کو باہمی رابطوں کے ساتھ بااختیار بنانے کے لئے پرعزم ہیں جو تفریق کو کم کرنے اور لاکھوں لوگوں کو ترقی دینے کے ذریعہ ایک مثبت اثر پیدا کرتا ہے۔ آج ہم مظفر گڑھ اور راجن پور کے 20 لاکھ لوگوں کو تیز رفتار موبائل براڈ بینڈ سروسز فراہم کرتے ہوئے ڈیجیٹل خلاء کو کم کر نے کے ایک قدم قریب ہیں۔ ٹیلی نار پاکستان میں ہمارا بنیادی مقصد معاشروں کو بااختیار بنا تے ہوئے ہر پاکستانی بشمول کم ترقی یافتہ علاقوں میں رہنے والے افراد کے لئے مواقع پیدا کرنا ہے۔ ”