اسلام آباد (صباح نیوز)
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کی سزا معاف نہیں کی ،آرڈیننس کے ذریعے نہ سزا ختم کی گئی نہ سہولت دی گئی ،آرڈیننس سے متعلق سازشی تھیوری نہ بنائی جائے۔وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے قومی اسمبلی میں کلبھوشن معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس کے حوالے سے کچھ حقائق ایوان میں پیش کرنا چاہتا ہوں۔ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں آرڈیننس لایا گیا،این آر او وہ ہوتا ہے جو پرویزمشرف نے دیا اورسزائیں ختم کردیں۔انہوں نے کہا کہ آرڈیننس لانے کے لیے اپوزیشن سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہوتی،حساس سیکیورٹی معاملات میں سیاست نہیں کرنی چاہئے۔فروغ نسیم نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ آرڈیننس سے متعلق بتایا کیوں نہیں گیا؟ پیپلزپارٹی اور ن لیگ بھی اپنے ادوار میں آرڈیننس لاتی رہی ہیں۔ آرڈیننس لانے کے لیے اپوزیشن سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہوتی، اس آرڈیننس سے کلبھوشن کی سزا ختم نہیں ہوئی ہے، اگر کلبھوشن کی سزا ختم کی گئی ہوتی تو آپ کے ساتھ مل کر احتجاج کرتا۔انہوں نے مزید کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں آرڈیننس لایا گیا، عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں کا احترام کرنا ہے اور قومی مفاد کا معاملہ مجھے بولنے دیا جائے۔