لاہور (ویب ڈیسک)
کورونا وائرس کے باعث تیسرے مرحلے میں پرائمری سکول کھول دئیے گئے، سات ماہ کے بعد تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے پر بچے بھی خوش نظر آئے، تعلیمی اداروں میں حکومت کے طے کردہ ایس او پیز کے تحت انتظامات کیے گئے۔
لاہور میں بھی پرائمری سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوگئیں، شفٹ دو حصوں میں تقسیم کی گئی ہیں۔ کلاس کی آدھی تعداد ایک دن آئے گی جبکہ باقی دوسرے دن حاضری یقینی بنائے گی، شفٹ کو بھی 4 گھنٹے تک محدود کر دیا گیا۔ 7 ماہ کے بعد سکول آنے پر بچے بھی خوش ہیں۔
فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ سمیت پنجاب کے چھوٹے بڑے شہروں میں پرائمری سکولز کھل گئے، کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد لازم قرار دیا گیا ہے۔ راولپنڈی، اسلام آباد میں بھی پہلی سے پانچویں تک کلاسز میں پڑھائی شروع ہوگئی۔ بچوں کی بڑی تعداد ماسک لگا کر خوشی خوشی سکول پہنچی، سکولوں کے باہر اور اندر ایس او پیز پر بھی عملدرآمد نظر آیا۔
پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں پرائمری سکول کھل گئے، صوبے میں سرکاری پرائمری سکولوں کی تعداد 27 ہزار ہے۔ پہلے روز کورونا سے بچاؤ کے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد ہر جگہ نظر آیا۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان میں بھی پرائمری سکولوں میں بچوں کی بڑی تعداد سکول پہنچی، ایس او پیز پر عملدرآمد بھی کیا گیا۔
سندھ میں 28 ستمبر سے پرائمری سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوچکیں، ماسک کے بغیر سکول میں داخل ہونے کی پابندی ہے۔ ایس او پیز پر عملدرآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔