وزیراعظم کہیں نہیں جا رہے، 20 فروری تک جھاڑو پھر جائیگا،شیخ رشید
ایسا موقع آئے گا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ کچھ معاملات پر متفق نہیں ہو گی، میرے دوست شہباز شریف نے آ کر غلطی کی
پاک فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں، یہ جمہوریت کی کامیابی ہے،اداروں سے تصادم کی سیاست تباہ کر دیتی ہے، پریس کانفرنس
لاہور(ویب ڈیسک )وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کہیں نہیں جا رہے، پاکستان کی سیاست میں اکھاڑ پچھاڑ ہوسکتی ہے، 31 دسمبر سے 20 فروری تک جھاڑو پھر جائے گا،پیپلز پارٹی بہتر انداز میں کھیل رہی ہے اور ایسا موقع آئے گا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ کچھ معاملات پر متفق نہیں ہو گی ۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا 90 فیصد قوم پاک فوج سے پیار کرتی ہے، 10 فیصد لوگ مایوس، شکست خوردہ اور ناکام ہیں، شکست خوردہ لوگوں کی اولادیں غیر ملکی شہریت اور خود اقاموں پر ہیں۔ ۔انہوں نے کہا کہ جلسوں سے حکومتیں جاتی تو پی ٹی آئی نے 126 دن دھرنا دیا، عمران خان مشاورت کیلئے تیار مگر این آر او پر بات نہیں کریں گے، سیاستدان ہر وقت انتخابات کیلئے تیار رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں، یہ جمہوریت کی کامیابی ہے، گزشتہ روز عمران خان نے جو انٹرویو دیا اس پر سیاسی پریس کانفرنس کی ضرورت نہیں تھی ،عمران خان کی کوشش ہے نواز شریف کو واپس لایا جائے، میرے دوست شہباز شریف کیخلاف کیسز سنجیدہ ہیں، ن لیگ فرنٹ فٹ پر آگئی ، پیپلزپارٹی وقت آنے پر پی ڈی ایم کے فیصلے قبول نہیں کرے گی۔نہوں نے کہا کہ سیاست دان پچھتائیں گے کیونکہ سیاست میں مشاورت ختم نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں اکھاڑ پچھاڑ ہوسکتی ہے اور 31 دسمبر سے 20 فروری تک جھاڑو پھیر دیا جائے گا لیکن میں بتا رہا ہوں کہ عمران خان کہیں نہیں جا رہے۔ پیپلز پارٹی بہتر انداز میں کھیل رہی ہے اور ایسا موقع آئے گا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ کچھ معاملات پر متفق نہیں ہو گی، میرے دوست شہباز شریف نے آ کر غلطی کی۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو فون کر کے بڑے پن کا مظاہرہ کیا، پاک فوج اور جمہوری حکومت ایک پیج پر ہے تاہم اداروں سے تصادم سیاست کو تباہ کر دیتی ہے۔کالعدم تحریک طالبان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے پاس بھارتی پیسہ ہے اور وہ پھر سرگرم ہو چکی ہے لیکن اس دہشتگردی کو روکنا ہمارے فرائض میں شامل ہے۔