فرانس نے خلیجی ممالک سے مصنوعات کا بائیکاٹ ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا
پیرس (ویب ڈیسک۔ 26 اکتوبر2020ء) فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے گھٹنے ٹیک دئیے،فرانس نے خلیجی ممالک سے بائیکاٹ ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی حکومت کے اسلام مخالف رویئے پر مشرق وسطی کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کی بائیکاٹ کی مہم چلائی جارہی ہے۔سوشل میڈیا پر بائیکاٹ فرنچ پروڈکٹس اوربائیکاٹ فرانس کے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر فرانسیسی اشیا کے بائیکاٹ کی مہم کے بعد کویت کی مارکیٹوں سے فرانسیسی مصنوعات ہٹا لی گئیں۔ ہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی)اور یونیسکو فرانس میں کویتی مشن نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے اسلام سے متعلق بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ان کے ریمارکس کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے کر مسترد کردیا۔
فرانسیسی صدر میکروں کے اسلام مخالف بیانات پر ترک صدر طیب اردوان برہم ہوگئے اور انہوں نے فرانسیسی صدر میکروں کو دماغی معائنے کا مشورہ دے دیا۔تاہم اب فرانسیسی صدر نے بھی گھٹنے ٹیک دئیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مسلمانوں سے امتیازی سلوک پر ترک صدر سمیت مسلم ممالک کے سربراہان کی فرانسیسی ہم منصب پر تنقید کام کر گئی ہے۔ فرانس کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فرانسیسی مصنوعات کے بے بنیاد اعلانات کو اقلیت کی جانب سے ہوا دی جا رہی ہے۔
ایمانوئل میکرون نے عرب ممالک سے اپنی اشیاء کا بائیکاٹ نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔واضح رہے کہ ترک صدر طیب اردوان نے فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ، تفصیلات کے مطابق ترک صدرنے دارالحکومت انقرہ میں ایک تقریب کے دوران یورپی ملک فرانس کے سیاستدانوں کو آڑے ہاتھوں لیا ، طیب اردوان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون اسلام پر زبان درازی کرکے اپنی حد سے تجاوز کررہے ہیں، یہ بیان بدتمیزی سے بڑھ کر اشتعال انگیزی ہے ، ان کے بیانات دنیا بھر میں مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب بن رہے ہیں، مغربی ممالک کی حکومتیں نسل پرستی اور اسلام دشمنی کی سرپرستی کررہی ہیں اور یہ عمل ان کے اپنے معاشرے کیلئے کسی صورت ٹھیک نہیں ہے ، یورپی ممالک کے سیاستدان اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے مسلم دشمنی کو استعمال کررہے ہیں۔