اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردگان کو ٹیلی فون کیا اور ترکی میں زلزلے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انہیں ہر ممکن مدد کی پیشکش کردی، دونوں رہنماؤں نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر بات چیت بھی کی۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے زلزلے سے متاثرہ افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور غم کی اس گھڑی میں ترک عوام کو ہر ممکن مدد کی پیشکش کی۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کے غم میں برابر کا شریک ہے، پاکستان کے لوگ اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں، 2005ء کے زلزلے کے دوران ترکی پاکستان کے ساتھ کھڑا تھا۔
اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پشاور مدرسہ پر دہشت گرد حملے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ عمران خان نے کہا کہ پشاور میں بزدلانہ دہشت گرد حملہ پاکستان کے دشمنوں نے کیا۔
رہنماؤں نے مغربی دنیا خصوصاً یورپ میں اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر پر تشویش کا اظہار کیا۔ عمران خان نے کہا کہ مسلم دنیا کے رہنماؤں کو مسلمانوں کے خلاف نفرت اور انتہا پسندی کے خلاف مل کر آگے بڑھنا چاہیے، مسلمان رہنما مغربی دنیا کے اپنے ہم منصبوں کو پیغمبر اکرمﷺ کے ساتھ تمام مسلمانوں کی محبت سے آگاہ کریں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یورپی ریاستوں کے ہولوکاسٹ سے انکار کو مجرم قرار دینے کے قوانین موجود ہیں اس لیے ہولوکاسٹ کی طرح مغرب کو پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے، مغرب کو اظہار رائے کی آزادی کے جارحانہ اقدامات کے جواز بخشنے سے باز رہنا چاہیے۔
دونوں رہنماؤں نے پاک ترک وزرائے خارجہ کی ملاقات پر اتفاق کیا، دونوں وزرائے خارجہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کی کوششوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بات کریں گے۔