lahore-highcourt

لاہور (ویب ڈیسک)

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ قاسم خان نے 23 نومبرکو سرکاری تحائف کی خفیہ نیلامی کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کیا یہ آرٹیکل 25کی خلاف ورزی نہیں ہے؟ حکومت کا یہ حال ہے کہ اندھا بانٹے ریوڑیاں اور اپنوں کو دے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کی خفیہ نیلامی روکنے کےلئے عدنان احمد پراچہ کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری تحائف کی خفیہ نیلامی روکنے کا حکم دیتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کردئے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ آرٹیکل 25کی خلاف ورزی نہیں ہے ؟ حکومت کا یہ حال ہے کہ اندھا بانٹے ریوڑیاں اور اپنوں کو دے، کیا یہ شفاف نیلامی ہے اس پر تو پہلے مرحلے میں ہی شفافیت نہیں رہی، کیا یہ سب کچھ سول بیوروکریسی ہی لینے کی حقدار ہے؟، کیا باقی لوگ اس ملک میں کیڑے مکوڑے ہیں، یہ آئین کس مرض کی دوا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ صدرمملکت، وزیراعظم، وزراء اوراعلی حکام کو سرکاری دوروں پر ملنے والے سرکاری تحائف توشہ خانہ جمع ہوتے ہیں، جنہیں قانونی جواز کےبغیر خفیہ نیلام کیا جارہا ہے۔

درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا تھا کہ خفیہ نیلامی میں شمولیت کےلئےعوام الناس کی بجائے صرف سرکاری افسروں کو خطوط لکھے گئےہیں، عدالت پچیس نومبرکوہونے والی غیرقانونی خفیہ نیلامی کوروکنے کاحکم دے اور نیلامی کےعمل میں عوام الناس کو شامل کرنے اور نیلامی کھلے عام کرنے کا حکم دیا جائے۔