برلن (ویب ڈیسک)
شٹٹ گارٹ میں پاکستانی تارکین وطن کی قائم کردہ مسجد کے 26 سالہ نائب امام کو قتل کردیا گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن صوبے باڈن ورٹمبرگ کے دارالحکومت شٹٹ گارٹ میں پاکستانی تارکین وطن کی قائم کردہ مسجد المدینہ کے نائب امام کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا، 26 سالہ مقتول شاہد نواز قادری کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر گجرات سے تھا۔
شٹٹ گارٹ پولیس کے مطابق مقتول شاہد نواز گزشتہ شام اپنی اہلیہ کے ہمراہ گوئپنگن کاؤنٹی کے قصبے میں واقع دریائے فِلز کے قریب سیر کر رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے دونوں پر سلاخوں سے حملہ کر دیا، حملہ اس قدر شدید تھا شاہد نواز موقع پر ہی دم توڑ گئے، جب کہ ان کی اہلیہ چوٹ لگنے سے زمین پر گر کر بے ہوش ہوگئیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے حادثہ پر پہنچی اور ممکنہ ثبوت محفوظ کر لیے جبکہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے پولیس ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیا گیا تاہم ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔
شٹٹ گارٹ میں پاکستانی تارکین وطن کی نمائندہ تنظیم پاکستان ویلفیئر سوسائٹی کے صدر شیخ منیر نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شاہد نواز قادری مسجد المدینہ کے خطیب اور امام شوکت مدنی کے نائب خطیب اور امام کے فرائض انجام دیتے تھے، وہ پیشے کے اعتبار سے ٹیکسی ڈرائیور تھے اور مسجد میں رضا کارانہ طور پر اپنے فرائض انجام دیتے تھے، مقتول نے اپنے پسماندگان میں ایک بیوہ اور دو بچے چھوڑے ہیں۔