file photo

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

ملک بھر میں کورونا وائرس سے ایک دن میں 63 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ اب تک مجموعی طور پر 9 ہزار سے زائد افراد اس جان لیوا وبا کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 30 ہزار 666 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے بعد مجموعی کووڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 66 لاکھ 19 ہزار 983 ہوگئی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید ایک ہزار 776 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 4 لاکھ 75 ہزار 085 ہوگئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سندھ میں 2 لاکھ12 ہزار093 ، پنجاب میں ایک لاکھ 36 ہزار 669، خیبر پختونخوا میں 57 ہزار 746، اسلام آباد میں 37 ہزار 390، بلوچستان میں 18 ہزار 099، آزاد کشمیر میں 8 ہزار 235 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 853 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد39ہزار599 ہوگئی ہے۔ جب کہ 2 ہزار 259 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے مزید 63 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اب اس وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد مجموعی طور پر 9 ہزار 992 ہوگئی ہے۔

این سی او سی کے مطابق کورونا سے ایک دن میں ایک ہزار 602 مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 4 لاکھ 25 ہزار 494 ہوگئی ہے۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔