وزیراعظم قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی پر کام کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ
قبائلیوں نے بہت کچھ سہہ لیا، اب قبائلی علاقوں کے نوجوانوں کو آئینی حقوق سے مزید محروم نہیں رکھا جا سکتا
عوام اور مسلح افواج کی قربانیوں سے اب امن و امان بحال ہو چکا،تحریری حکمنامہ جاری
اسلام آباد(ویب نیوز)اسلا م آباد ہائیکورٹ نے قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی سے متعلق تحریری حکمنامہ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی کا معاملہ حل کریں ۔ ہفتہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی جانب سے 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم میں کہا گیا کہ ٹیکنالوجی کی شعبے میں ترقی کے بعد انٹرنیٹ تک رسائی بنیادی آئینی حقوق میں شامل ہے، قبائلی علاقوں کے لوگوں نے بہت کچھ سہہ لیا، دہائیوں تک انہیں نظر انداز کیا گیا ، اب قبائلی علاقوں کے نوجوانوں کو آئینی حقوق سے مزید محروم نہیں رکھا جا سکتا۔عدالت نے تحریری حکم میں کہا کہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر معاملہ حل کریں، فیصلے کی کاپی سیکرٹری داخلہ وفاقی کابینہ کو پیش کریں، امید ہے کابینہ ضروری اقدامات لے گی، قبائلی علاقوں کے عوام کو بنیادی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، امن و امان کی خراب صورتحال اور سکیورٹی کے نام پر قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ بند رکھا گیا، عوام اور مسلح افواج کی قربانیوں سے اب امن و امان بحال ہو چکا، قبائلی علاقوں میں ریاست کی رِٹ بحال ہوئی، فاٹا اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہے۔