اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان کے خلاف نفرت انگیز پراپیگنڈہ کی سازش بے نقاب ہونے کے بعد بھارت کو یورپی یونین میں ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت سےمتعلق ای یوڈس انفولیب کےانکشافات پر یورپی پارلیمنٹ نے نوٹس لے لیا ہے۔ یورپین پارلیمنٹ کمیٹی نےای یوڈس انفولیب کی جانب سے منظر عام پر لائے گئے’’انڈیا کرانیکل‘‘ کے معاملے پر تفصیلات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔
اس حوالے سے ای یوڈس انفولیب کےایگزیکٹوڈائریکٹرنے یورپی پارلیمانی کمیٹی کوبریفنگ دی ہے۔ یورپی پارلیمانی کمیٹی کوپاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈےسےآگاہ کیاگیا۔ ای یوڈس انفولیب کےمینجنگ ڈائریکٹرنے کمیٹی کو تفصیلات بتاتے ہوئے بھارتی مکروہ چہرے کو بےنقاب کردیا ہے۔
اس حوالے سے پہلی سماعت منگل کے روز یورپی یونین میں ہوئی۔ یورپی پارلیمنٹ کی غیر ملکی مداخلت سے متعلق خصوصی کمیٹی ، بشمول ڈس انفارمیشن نے برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کی سماعت کے دوران بھارت کی جانب سے پاکستان کو نشانہ بنانے کے لیے جاری سرگرمیوں اور حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ۔یورپی یونین کے ڈس انفلواب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، الیکژنڈر اللفلیپ اور منیجنگ ڈائریکٹر گیری ماچاڈو نے بھارت کی پاکستان مخالف مہم سے متعلق کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔
واضح رہے کہ دسمبر 2020 میں بھارت کی طرف سے جعلی خبروں کے ذریعے پاکستان کو بدنام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی ایک بڑی سازش کا انکشاف ہوا تھا۔
ای یو ڈس انفو لیب کی تحقیق سے سامنے آنے والے حقائق کے مطابق ’’ای یو کرانیکل ویب سائٹ‘‘ بھارتی پروپیگنڈا مہم میں نیا اضافہ قرار دیا گیا تھا۔ تفصیلات میں بتایا گیا تھا کہ مذکورہ ویب سائٹ پر شائع ہونے والے بہت سے کالم یورپی قانون سازوں اور صحافیوں کے ناموں سے غلط طور پر منسوب کیے جاتے ہیں، ایسے صحافی جو بظاہر موجود نہیں ہیں۔ پاکستان مخالف مواد کو دوسری ویب سائٹوں سے لے کر اسے بھارت میں دوبارہ شائع کیا جاتا ہے۔
اس رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ بھارتی ادارہ سری واستو(Srivastava) ای یو کرانیکل ویب سائٹ کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ یہ تنظیم بھارتی مفادات کو آگے بڑھاتی ہے جبکہ پاکستان اور چین کے خلاف منفی مواد کی تشہیر میں ملوث ہے۔
ای یو ڈس انفو لیب کے مطابق بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی ’’ای یو کرانیکل ویب سائٹ‘‘ کے مواد کی اپنے ملک میں تشہیر کرتی ہے جسے بزنس ورلڈ میگزین اور دیگر تشہیری ادارے دوبارہ شائع کرتے ہیں۔اس کے ذریعے پاکستان مخالف بیانے کو بھارت اور یورپی یونین میں فروغ دیا جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ’’ای یو کرانیکل ویب سائٹ‘‘ کا اہم ہدف برسلز نہیں بلکہ بھارتی تشہیری ادارے ہیں۔ یہ بنیادی طور پر مرکزی دھارے میں شامل بھارتی اشاعتی اداروں کیلئے معلومات کے ذریعہ کا کام کرتی ہے۔
ای یو ڈس انفو لیب کے مطابق ای یو کرانیکل، ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی فورم، احباب گلگت بلتستان تنظیم اور(WESTT) کے ناموں سے کام کرنے والے سماجی اداروں کو منظم کرتا ہے جو یورپی پارلیمنٹ میں بھارتی اثر ورسوخ کو بڑھاوا دینے کے لیے کام کرتا ہے۔ اس کا مقصد یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر بھارتی موقف کو آگے بڑھانا ہے۔
ای یو ڈس انفو لیب نے ’’ای یو کرانیکل‘‘ کو انڈین کرانیکل آپریشن کا نام دیا ہے۔ ای یو ڈس انفو لیب کی تحقیق کے مطابق بھارت 15سال سے یورپی یونین اور اقوام متحدہ کو غلط مواد کی تشہیر کے ذریعے گمراہ کر رہا ہے۔