حکومت اپوزیشن نے یوم یکجہتی کشمیر کے اہم موقع کا بھی خیال نہ کیا ،الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری رہا
سیاسی چقلش کی اس بازگشت سے تقاریر میں کشمیر کاز اوجھل ہوکررہ گیا،ایک دوسرے کو غدار کہتے رہے
اسلام آباد (ویب نیوز) حکومت اپوزیشن نے یوم یکجہتی کشمیر کے اہم موقع کا بھی خیال نہ کیا اور الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری رہا نشترزنی کرتے رہے ،سیاسی چقلش کی اس بازگشت سے تقاریر میں کشمیر کاز اوجھل ہوکررہ گیا،ایک دوسرے کو غدار کہتے رہے۔ سوشل میڈیا پر متعلقہ سیاسی رہنماؤں پر متذکرہ طرز عمل تنقید شروع ہوگئی ۔تفیصلات کے مطابق حکومت اپوزیشن کی سیاسی محازآرائی کا سلسلہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر بھی جاری رہا ۔ بھارتی حکمرانوں سے زیادہ وزیراعظم عمران خان ، پی ڈی ایم کے قائدین مولانا فضل الرحمان ۔ بلاول بھٹو زرادری۔ مریم نوازشریف ایک دوسرے کو لکارتے رہے۔ ڈاکو۔چور سلیکٹڈ کی گردان اس اہم موقع پر جاری رہنے کی وجہ سے تنازعہ کشمیر ان رہنماؤں کی تقاریر کا مرکزی موضوع نہ رہا ۔سوشل میڈیا پر مبصرین نے اس صورتحال پر اظہار افسوس کیا اور لکھا ہے کہ جن کے گھر جل رہے ہوں وہ پہلے آگ بجھاتے ہیں نہ کہ سوتنوں کی طرح طعنہ بازی۔ سوشل میڈیا پر اظہار برہمی کا سلسلہ بھی جاری کہ لگتا پاکستان کی سیاسی قیادت کم فہمی کے بحران سے دوچار ہوکررہ گئی ہے انھیں اتنا معلوم نہیں کون سی بات کہاں کرنی ہے۔ کشمیریوں کا سب کچھ جلا ڈالا گیا،وہ پھر بھی آگ خون کی ہولی کے بیچ پاکستان کا پرچم تھامے آزادی والحاق پاکستان کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے داعی،کشمیریوں کے وکیل عمران ، کشمیریوں کی آواز بننے کے دعویدارمریم ، بلاول اور مولانا کشمیروں سے یکجہتی کی بجائے زیادہ اپنے گندے کپڑے کشمیر جا کر دھوتے اور ایک دوسرے کو غدار کہتے رہے