سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کا صدارتی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج
صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ ، پارلیمنٹ کے اختیارات کو پامال اور آئین کو روند اگیا
صدارتی آرڈیننس کو حکومتی بدنیتی قراردے کر کالعدم قراردیا جائے،درخواست میں استدعا
اسلام آباد (ویب نیوز)جمعیت علماء اسلام (ف)نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے حوال’ سے گذشتہ ہفتہ کے روز جاری صدارتی آرڈیننس سپریم کو رٹ آف پاکستان میں چیلنج کر دیا۔ جے یو آئی (ف) نے درخواست کامران مرتضیٰ اوربیرسٹر جہانگیر خان جدون کے توسط سے دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے جاری غیر آئینی اور غیر قانونی صدارتی آرڈیننس کا نوٹس لے ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021کو فی الفور کالعدم قراردیا جائے۔ زیر سماعت ریفرنس میںآرڈیننس جاری کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ درخواست میں استدعاکی گئی کہ صدارتی آرڈیننس کو حکومتی بدنیتی قراردے کر کالعدم قراردیا جائے۔ صدارتی آرڈیننس کو غیر معقول اور خلاف آئین قراردیا جائے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ آف پاکستان اور پارلیمنٹ کے اختیارات کو پامال کیا اور آئین کو روند ڈالا ہے۔ حکومت نے آرڈیننس جاری کرکے الیکشن کمیشن کے اختیارات کو خود استعمال کرنے کی کوشش کی ہے اور زیر سماعت مقدمہ میں صدر کی جانب سے آرڈیننس جاری کرنا پارلیمنٹ ، آئین اور قانون کو نیچادکھانے کے مترادف ہے۔ صدارتی آرڈیننس ایک جماعت کے کہنے پر جاری کیا گیا ، جس جماعت کے کہنے پر صدارتی آرڈیننس جاری ہوا وہ سینیٹ انتخابات میں شکست کھا رہی ہے۔