کانفرنس کا موضوع ”ایک محفوظ اور پائیدار ماحول میں بحری اقتصادیات کی ترقی : بحر ہند کے مغربی خطے کے لیے ایک مشترکہ مستقبل ”تھا
مہمانِ خصوصی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی رہے۔ نامور مقررین کی کثیر تعداد نے کانفرنس کے موضوع کی مناسبت سے سیر حاصل گفتگو کی
کراچی (ویب ڈیسک)
پاک بحریہ کی سرپرستی میں کثیرالملکی بحری مشق امن21- کے دوران نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز کے زیر انتظام منعقد ہونے والی سہ روزہ عالمی میری ٹائم کانفرنس پیر کو کراچی میں اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس کا موضوع ”ایک محفوظ اور پائیدار ماحول میں بحری اقتصادیات کی ترقی : بحر ہند کے مغربی خطے کے لیے ایک مشترکہ مستقبل ”تھا۔کانفرنس کی اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی رہے۔ نامور مقررین کی کثیر تعداد نے کانفرنس کے موضوع کی مناسبت سے سیر حاصل گفتگو کی۔مہمان خصوصی نے کہا کہ حکومت بحری اقتصادیات کی اہمیت کا ادراک رکھتی ہے اور اس سیکٹر کی ترقی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اْٹھا رہی ہے۔انہوں نے میری ٹائم کے بے پناہ پوٹینشل پر روشنی ڈالی جہاں معیشت کے دیگر تمام سیکٹر آپس میں ملتے ہیں۔وزیر خارجہ نے نئی شپنگ پالیسی کا ذکربھی کیاجو کہ میری ٹائم سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لیے حقیقی فوائد کی حامل ہے۔اپنے خطاب کے دوران مہمان خصوصی نے کہا کہ سی پیک کو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے حقیقی معنوں میں گیم چینجر مانا گیا ہے۔وزیر خارجہ نے ملک میں میری ٹائم آگہی کے فروغ،بحری اقتصادیات کی ترقی کے لیے اْٹھائے جالے والے پاک بحریہ کے اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے انفرادی سطح پر اور علاقائی و عالمی بحری افوج کے اشتراک سے سمندروں میں قیامِ امن اور قانون کی عملداری کے لیے پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا۔ کانفرنس میں دنیا بھر سے دانشوروں کی کثیر تعدادمیںشرکت اورکانفرنس کے کامیاب انعقاد پر وزیر خارجہ نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرزکی کوششوں کو قابل تحسین قراردیا۔قبل ازیں، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے اختتامی خطاب کے دوران تمام مقررین، پینل ممبران اور مشق کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دوردرازسے سفر کرکے یا آن لائن کانفرنس میں شرکت کی اور کانفرنس کی افادیت میں اضافہ کیا۔انہوں نے علاقائی یکجائی،وسیع پیمانے پر ترقی اور عالمی اشتراک کے لیے بحرِ ہند کے مغربی خطے کے پوٹینشل اور امکانات پر زوردیا۔کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر نیول چیف نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز کو مبارک باد دی۔کانفرنس کا آخری دن دو نشستوں پر مشتمل تھا۔پہلی نشست میں موسمیاتی تبدیلی کی ریاستی وزیر زرتاج گل نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔نامور اسکالرز نے بحری قوانین پر عملداری، پالیسیوں اور قوانین پر سیر حاصل گفتگوکی گئی۔ انسٹیٹیوٹ آف میرین انجینئرنگ،سائنس اینڈ ٹیکنالوجی برطانیہ کے چیئرمین کیپٹن محمد شفیق نے انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن اور یو این باڈیزکی روشنی میں بحری اقتصادیاتی نمونہ پیش کیا۔بعد ازاں، ورلڈمیری ٹائم یونیورسٹی سویڈن کے ڈائریکٹر آف میری ٹائم ریسرچ ڈاکٹرآکٹ آئی اولسر (Dr Aykut I OLCER) نے پائیدارکرہ ارض کے لیے عالمی جہازرانی کی ڈی کاربیورائزیشن (Decarburization)کی اہمیت پر آن لائن خطاب کیا۔نشست کے آخری مقررڈبلیوڈبلیو ایف پاکستان سندھ اوربلوچستان کے ریجنل ہیڈڈاکٹرطاہر رشید تھے جنہوں نے بحری اقتصادی ترقی کی حکمت عملی،ساحلی مکینوں کے لیے سماجی و معاشی ترقی کے مواقع پر روشنی ڈالی۔کانفرنس کے دوسرے اور آخری سیشن کے دوران زیڈ ای آر آئی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر گنٹرپولی(CEO ZERI, Mr Gunter Puli)نے مستقبل کی دنیا کے لیے بحری اقتصادی ترقی کی حکمت عملی پر آن لائن اپنے خیالات کا اظہار کیا۔وائس ایڈمرل(ریٹائرڈ) افتخار احمد رائو نے بھی اہم خطاب کیا۔اختتامی لمحات میں ڈائریکٹر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز رئیر ایڈمرل ، عبدل علیم کی جانب سے ڈائریکٹر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز کراچی ، کموڈور(ریٹائرڈ) علی عباس نے کانفرنس کی کاروائی کا خلاصہ بیان کیا اور سفارشات پیش کیں۔ انہوںنے کانفرنس میں شرکت کرنے پر مہمانِ خصوصی کا شکریہ اداکیا۔کانفرنس میں دنیا بھر سے وفود، پاکستان اور دوست ممالک کی مسلح افواج کے آفیسرز، ماہرین تعلیم، میڈیا کے نمائندگان اور مقامی وعالمی تھنک ٹینکس کے محققین نے شرکت کی۔