لاہور (ویب ڈیسک)
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا۔
اس سے قبل احتساب عدالت نے آمدن سے زاٸد اثاثے کیس میں حمزہ شہباز کی رہائی کی روبکار جاری کی۔ احتساب عدالت میں ڈیوٹی جج اکمل خان کے روبرو حمزہ شہباز کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے گئے۔ مچلکے ادریس بھٹی اور عدیل کی جانب سے جمع کروائے گئے جبکہ چودھری مسعود اختر ضمانتی کے طور پر پیش ہوٸے۔
عدالت نے قرار دیا کہ لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کی۔ حمزہ شہباز کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے گئے جو منظور کیے جاتے ہیں، حمزہ شہباز اگر کسی دوسرے کیس میں مطلوب نہیں تو انھیں رہا کر دیا جائے جبکہ حمزہ شہباز 4 مارچ کو کیس کی سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز میری طرح پارٹی کے کارکن ہیں، ہم دونوں پارٹی کیلئے خدمات سرانجام دیں گے، حمزہ شہباز نے بہادری کے ساتھ جھوٹے کیس کا مقابلہ کیا، حمزہ شہباز نے 2 سال ناحق جیل کاٹی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے لانگ مارچ کی ضرورت پیش نہ آئے، عمران خان کے دوبارہ آنے کا کوئی چانس نہیں، عمران خان ایک بار ساز باز کر کے اقتدار میں آگئے، دوسری بار ایسا نہیں ہوگا۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ایک حلقہ کھلنے پر ان کی حقیقت سامنے آگئی، اب یہ ری الیکشن سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں، ڈسکہ میں دھاندلی کر کے بھی یہ الیکشن ہار گئے، ہماری توجہ اب ڈسکہ ضمنی انتخاب پر ہوگی، ڈسکہ اور سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ کی تیاری ہے، پی ٹی آئی ارکان خود اپنی پارٹی کو ووٹ نہیں دیں گے، سینیٹ کے معاملے میں کچھ نہ کہوں تو بہتر ہے۔