بلاول نے ن لیگ کی جانب سے اپوزیشن امیدواروں کو ووٹ نہ دینے کا تاثر مسترد کردیا
گیلانی کے نام پر مہر لگانے والے 7 سینیٹرز خود سامنے آگئے،رپورٹ پیپلز پارٹی قیادت کو پیش
اسلام آباد(ویب نیوز)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز ہونے والے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں مسلم لیگ(ن)کے سینیٹرز کی جانب سے اپوزیشن کے امیدواروں کو ووٹ نہ دینے کے تاثر کو مسترد کردیا۔میڈیا سے غیررسمی گفتگو کے دوران چیئرمین پیپلزپارٹی سے جب پوچھا گیا کہ اس طرح کی اطلاعات ہیں کہ مسلم لیگ(ن)کے سینیٹرز نے ی ڈی ایم کے امیدواروں کے لیے ووٹ نہیں دیا تو اس پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ‘سب نے وفا کی’۔انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے، ہم سب کو پتا ہے کہ ہم نے پی ڈی ایم کے متحد ہونے کی وجہ سے (سینیٹ کی نشستیں) جیتیں، مزید یہ کہ ہم اسی لیے اتنے ووٹ حاصل کرسکے کہ سب نے وفا کی سب نے ساتھ دیا۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گزشتہ سینیٹ انتخابات میں جو داغ لگا تھا اپوزیشن کے سینیٹر نے وہ داغ حالیہ انتخابات میں اپنے کردار سے دھو دیا۔علاوہ ازیں ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے مشترکہ امیدوار سید یوسف رضا گیلانی کے نام ہر مہر لگانے والے سات سینیڑز خود پارٹی کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔سات مسترد شدہ ووٹوں سے متعلق انتہائی باوثوق ذرائع نے ایک نجی ٹی وی کوبتایا کہ ووٹنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل ان 7ارکان نے الیکشن کے عملے سے ووٹنگ کا طریقہ پوچھا۔ جس پر الیکشن کمیشن کے عملے نے انہیں بتایا کہ ڈبہ میں نام پرمہرلگانی ہے۔پیپلزپارٹی کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو رپورٹ کے مطابق ارکان کے مطابق اس عمل میں کوئی بدنیتی شامل نہیں تھی۔ وہ پارٹی کو یہ باور کرانا چاہتے تھے کہ ان کا ووٹ یوسف رضا گیلانی کو ہی پڑا ہے۔ذرائع کے مطابق ساتوں ارکان خود سامنے آئے ہیں اور انہوں نے بیان ریکارڈ کرایا ہے۔ رپورٹ پیپلز پارٹی قیادت کو پیش کردی گئی ہے۔ ان ارکان کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومتی امیدوار صادق سنجرانی دوسری مرتبہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے تھے۔ صادق سنجرانی نے 48 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک کے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے۔ یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ مسترد ہوئے تھے۔ ۔ سات سینیٹرز نے یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگائی تھی۔