کراچی (ویب ڈیسک)
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں کاروباری طبقے کو مزید سہولت دینے، کاروبار میں آسانیوں کے فروغ، آپریشنل اثرانگیزی بڑھانے اور زرمبادلہ سے متعلق کیسز کی پراسیسنگ کی لاگت کم کرنے اور انہیں ماحول دوست بنانے کی غرض سے تمام بینکوں کو یہ ہدایت کی ہے کہ وہ کیس جمع کرانے اور اس کی پراسیسنگ کی ایک سرے سے دوسرے سرے تک ڈجیٹلائزیشن کے لیے ڈیجیٹل پورٹل پر عملدرآمد کریں۔ اسٹیٹ بینک نیڈجیٹلائزیشن کے پہلے مرحلے میں ایک آن لائن پلیٹ فارم ۔ ریگولیٹری اپروول سسٹم (آر اے ایس)کا آغاز کیا تھا، جس کا مقصد اسٹیٹ بینک کے شعبہ مبادلہ پالیسی اور ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے شعبہ امورِ زرمبادلہ میں زرمبادلہ سے متعلق کیسز آن لائن جمع کرانے کے سلسلے میں بینکوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ ایس بی پی ،آر اے ایس 24 مارچ 2020ء سے کام کررہا ہے، جس کے ذریعے بینک ایس بی پی ،بی ایس سی کے شعبہ امورِ زرمبادلہ میں آن لائن کیس جمع کراتے ہیں اور دستی طور پر کیس جمع کرانے کا طریقہ کار ختم کردیا گیا ہے۔ بعدازاں بینکوں کی جانب سے شعبہ مبادلہ پالیسی کو کاغذی شکل میں کیس جمع کرانے کا طریقہ کار 28 اگست 2020ء سے ختم کردیا گیا۔ اپنی ڈجیٹلائزیشن کی مہم کے اگلے مرحلے میں ، اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ بینکوں میں کیسز کو آن لائن جمع کروانے کے ضمن میں اپنے صارفین کو سہولت دینے اور کاغذ پر مبنی کیس جمع کروانے کے خاتمے کے لیے اپنے ویب پورٹلز تیار کریں۔ چنانچہ21 بینک پہلے ہی اپنے پورٹل تیار کر چکے ہیں اور کیسز کو ڈجیٹل طور پر وصول کرنے کے علاوہ اپنے صارفین کو آن بورڈ کرنا شروع کردیا ہے ، جبکہ باقی بینک تیاری اور صارفین کو آن بورڈ کرنے کے مرحلے میں ہیں۔ زرِمبادلہ سے متعلق کیس جمع کروانے کے ضمن میں اینڈ ٹو اینڈڈیجیٹلائزیشن کے لیے اسٹیٹ بینک کی ترجیح کے پیش نظر ، بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 30 جون 2021ء تک اپنے صارفین کے لیے پورٹل کی تیاری ، آن بورڈ کرنے اور اس سے متعلق آگاہی دینے کے عمل کو مکمل کریں نیز زرِمبادلہ سے متعلق کاغذ پر مبنی کیسز جمع کروانے کے عمل کو روک دیں۔ مزید برآں یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ بینک کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے جامع انتظامات کریں اور اپنے پورٹلز میں کوئی رکاوٹ آنے کی صورت میں کاروباری تسلسل کو یقینی بنائیں۔