لانگ مارچ ضرورہوگا نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمن
جے یو آئی ف اور مسلم لیگ ن خود بھی لانگ مارچ کر سکتی ہیں۔ مریم نواز شریف
لاہور(ویب نیوز)پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ ضرورہوگا نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا پیپلز پارٹی کے فیصلے کا انتظار ہے جبکہ مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ جے یو آئی ف اور مسلم لیگ ن خود بھی لانگ مارچ کر سکتی ہیں۔سینٹ میں اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ ن سے ہو گا یہی متفقہ فیصلہ کیا گیا تھا۔اس امر کا اظہار انہوں نے اتوار کو جاتی امرا میں ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت کے اقدامات ملک کی بقا کے لیے رسک بن رہے ہیں۔ مہنگائی نے غریب آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں ملک کو درپیش صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، بعض ایسے اقدامات جو حکومت کے سامنے آ رہے ہیں اور جو ملک کی بقا کے لیے رسک بن رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں بجلی کو تقریبا 6 روپے مہنگا کیا گیا ہے اور مہنگائی کے حوالے سے انہوں نے چھوڑا کیا ہے، غریب آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، آخر یہ قوم اور اس ملک کو کہاں تک پہنچانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو خودمختار بنانے کا قانون بھی اسی میں شامل ہے جس کے تحت بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو جوابدہ ہو سکتا ہے لیکن پاکستان کے کسی ادارے حتی کہ وزیر اعظم نہ وزیر خزانہ کو جوابدہ ہو گا اور اس طریقے سے اسے آئی ایم ایف کا ذیلی ادارہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی خودمختاری کے منافی اقدام ہے اور پاکستان کو معاشی لحاظ سے غلام بنانے کا ایک انتہائی بھونڈی حرکت ہے، اس قسم کے اقدامات کو ہم تسلیم نہیں کر سکتے، ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ہم پاکستان کی خودمختاری اور آزادی کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے اتحاد کو کسی صورت سبوتاژ نہیں ہونے دوں گا، حکومت پی ڈی ایم کو توڑنے کیلئے جو بھی سازش کرے اس کا ڈٹ کا مقابلہ کریں گے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بامقصد لانگ مارچ ہونا چاہیے،پارلیمنٹ سے استعفے دینا پی ڈی ایم کے اعلامیے کا حصہ ہے، پیپلز پارٹی کو اتحاد میں شامل رکھنا چاہتے ہیں۔یہ لوگ ملک کو کہاں پہنچانا چاہتے ہیں، حکومتی اقدامات ملکی دفاع کے لیے خطرہ بن گئے، ہم پاکستان کی آذادری اور خود مختاری کے ساتھ کھڑے ہیں۔سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ نیب ایک کٹھ پتلی ادارہ ہے، نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو طلب کیا ہے، اس طلبی نے ہمارے موقف کو ثابت کردیا، لیگی رہنما کی نیب طلبی کی جو وجوہات بتائی گئی ہیں اس نے نیب کو بے نقاب کردیا ہے۔ کیا نیب اداروں کی خدمت اور ترجمانی کے لیے بنا ہے؟ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پی ڈی ایم کے کارکن اور رہنما موجود ہوں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم متحد ہے اور اس کی 9 جماعتیں ایک سوچ پر متحد ہیں، باہمی رابطوں سے معاملات حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پیپلزپارٹی کی سی ای سی کے فیصلے کا انتظارکریں گے، ان سے کہیں گے کہ وہ 9 جماعتوں کے فیصلے پر غور کرے، ان کے ساتھ معاملات کو موثر انداز میں بہتر کریں گے اور ان کے دلائل پر مزید غور کرنے پر تیار ہیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے اتحاد کو کسی صورت سبوتاژ نہیں ہونے دوں گا، حکومت پی ڈی ایم کو توڑنے کیلئے جو بھی سازش کرے اس کا ڈٹ کا مقابلہ کریں گے۔لانگ مارچ کی نئی تاریخ کا اعلان سربراہی اجلاس میں ہوگا لانگ مارچ ضرور ہوگا۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ اصولی فیصلہ ہوچکاہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا،اور اصول کے تحت تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابند رہیں گے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کی نالائقی نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، ان کا مستقبل ان کی اپنی کارکردگی سے جڑا ہوا ہے، پی ڈی ایم کسی موقع پر حکومت کو پتلی گلی سے نکلنے کی اجازت نہیں دے گی۔لیگی رہنما نے کہا کہ کوشش ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں متحد رہیں، پیپلزپارٹی کا اپنا فیصلہ ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے ساتھ رہے یا نہ رہے، سینیٹ الیکشن میں تمام جماعتیں یوسف رضا گیلانی کی حمایت کررہی تھیں، اور اب اصولی فیصلہ ہو چکا ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر (ن) لیگ کا ہوگا، اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے بھی بات ہوچکی ہے، اصول کے تحت تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابند رہیں گے، کسی کی ہارجیت کے بعد تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں۔مریم نواز شریف نے کہا کہ جے یو آئی (ف) اور مسلم لیگ(ن) اتنی قوت رکھتی ہیں کہ اپنے طور پر لانگ مارچ کرسکیں ہمارے بڑے بڑے جلسوں نے ثابت کیا ہے۔#/S