حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات کامیاب
کالعدم تحریک لبیک ملک بھر سے تمام تر دھرنے ختم کرے گی، شیخ رشید کا ویڈیو پیغام
اسلام آباد(ویب نیوز) حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان مذاکرا ت کامیاب ہو گئے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات کے بعد معاملات طے پاگئے، فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے لیے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک ملک بھر سے تمام تر دھرنے ختم کرے گی، مسجد رحمتہ للعالمین سے بھی دھرنے کو ختم کیا جائے گا، بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا، جن لوگوں کے خلاف مقدمات درج ہیں ان کا بھی اخراج کیا جائے گا۔ یہ اعلان وزیر مذہبی امور اور وزیر داخلہ شیخ رشید پر مشتمل حکومتی ٹیم کے ٹی ایل پی رہنماوں کے ساتھ مذاکرات کے تیسرے دور کے بعد کیا گیا۔یہاں یہ بات مدِنظر رہے کہ پیر کو قومی اسبملی کا اجلاس جمعرات 22 اپریل تک کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا اور منگل کوکوئی اجلاس شیڈول نہیں تھا،اب یہ اجلاس ری شیڈول کیا گیاجو سہ پہر دن بجے ہوگا،قبل ازیں مذاکرات کے دوسرے دور میں گورنر پنجاب چوہدری سرور اور صوبائی وزیر قانون راجا بشارت نے حکومت کی نمائندگی کی تھی، اس سے قبل کوٹ لکھپت جیل میں ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی اور حکومتی ٹیم کے مابین 7 گھنٹے طویل مذاکرات کے تینوں ادوار بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے تھے۔ان مذاکرات میں پنجاب قران بورڈ کے چیئرمین حامد رضا، سنی تحریک کے ثروت اعجاز قادری، جے یو آئی پاکستان کے سابق رکن اسمبلی عبدالخیر محمد زبیر اور مسلم لیگ (ن)کے رکن صوبائی اسمبلی میاں جلیل شرقپوری نے حکومت کی نمائندگی کی تھی۔حکومتی وفد کے ہمراہ سعد رضوی کے چھوٹے بھائی انس رضوی بھی جیل گئے جہاں انہوں نے ٹی ایل پی سربراہ کے ساتھ افطاری کی اور تراویح پڑھی۔تحریک لبیک نے حکومت کے سامنے چار شرائط رکھی تھیں جس میں کہا گیا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی حمایت کے بعد فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔انہوں نے مزید مطالبات کیے کہ پارٹی کے امیر سعد رضوی کو رہا کیا جائے، پارٹی پر پابندی ختم کی جائے اور گرفتار کارکنوں کو رہا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف درج ایف آئی آرز بھی ختم کی جائیں۔۔