اسلام آباد (ویب ڈیسک)
گذشتہ سال26 فروری کو پاکستان میں عالمی وباء کوروناوائرس کے داخل ہونے کے بعد ایک روز میں سب سے زیادہ 157اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ اس سے قبل کوروناوائرس سے ایک روز میں سب سے زیادہ اموات 20جون2020کو ہوئی تھیں جو کہ 153تھیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے ہفتہ کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالے سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 157افراد کے انتقال کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے کل مریضوں کی تعداد 16999تک پہنچ گئی جبکہ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس کے 5908نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں اب تک کورکوناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 7لاکھ90ہزار16تک پہنچ گئی ۔ اب تک ملک بھرمیں کوروناوائرس کے6 لاکھ86ہزار488 مریض مکمل طورپر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد86529تک پہنچ گئی۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد4682 تک پہنچ گئی ۔کوروناوائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز اور فعال کیسز کی تعدادتیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ پنجاب ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، فعال کیسز اور کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے پہلے نمبر پر آگیا جبکہ صوبہ سندھ کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہے جبکہ کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ صرف صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد45ہزار سے تجاوز کر گئی ۔این سی اوسی کے مطابق پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.2فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح86.9 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے4198مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے صوبہ خیبر پختونخوا ملک بھر میں دوسرے نمبر پر آگیا جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ملک بھر میں تیسرے نمبرپر ہے۔خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد14399تک پہنچ گئی ۔صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد45510تک پہنچ گئی ، صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد10212، اسلام آباد میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد12876،صوبہ بلوچستان1142،آزاد جموں وکشمیر2280جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد110رہ گئی جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ61ہزار871 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب2 لاکھ32ہزار135،خیبر پختونخوا94675،اسلام آباد59080،بلوچستان20105،آزاد جموں وکشمیر13589جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد5033تک پہنچ گئی ۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد72613 تک پہنچ گئی ،خیبر پختونخوا میں112140، سندھ میں 2 لاکھ76ہزار670، پنجاب میں 2 لاکھ85 ہزار542، بلوچستان میں21477، آزاد جموں و کشمیر میں16327اور گلگت بلتستان میں5247فرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں7897افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں4587، خیبر پختونخوا میں3066، اسلام آباد میں657، گلگت بلتستان میں 104، بلوچستان میں230اور آزاد جموں و کشمیر میں458فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی ۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے ایک کروڑ14لاکھ83 ہزار643ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گزشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے 52402 نئے ٹیسٹ کئے گئے ۔کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ہیں۔لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، منڈی بہاالدین، ملتان، اوکاڑہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسی نیشن جاری ہے اور دوسرے مرحلے میں 60 سال سے بڑی عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسی نیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسی نیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسی نیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسی نیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسی نیشن کی جا رہی ہے۔