نئی دہلی (ویب ڈیسک)
بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا اثر ابھی پوری طرح تھما بھی نہیں ہے کہ تیسری لہر کی آہٹ نے پورے ملک کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ تیسری لہر کے تعلق سے پہلے ہی اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ بچوں کیلئے زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ کورونا کے اعداد و شمار پر نظر دوڑائیں تو تاحال مختلف ریاستوں میں کئی ہزار بچے نئے کورونا انفیکشن کی زد میں آچکے ہیں۔ تشویش اس بات پر ہے کہ اگر یہ انفیکشن بڑے پیمانے پر پھیل جائے تو کیا صورتحال پیدا ہوجائے گی۔ چنانچہ محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ حکام نے وبائی امراض کے انسداد کیلئے ماہرین سے صلاح و مشورہ شروع کردیا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر ہم کورونا کے اعداد و شمار پر نگاہ ڈالیں تو معلوم ہوتا ہے کہ مہاراشٹرا میں تیسری لہر بھی خطرناک ہوسکتی ہے۔ مہاراشٹرا کے احمد نگر میں صرف مئی کے مہینے میں 9 ہزار بچے کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ بچوں میں کورونا کے بڑھتے واقعات نے اب محکمہ صحت کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔ بچوں میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس دوران جنوبی ہند میں مارچ اور مئی کے درمیان 37,332 بچے کورونا کی زد میں آئے۔۔