اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کا مستقل حل طلب کرلیا
ایڈیشنل ڈی جی ایف اے اور ڈی جی ویجیلینس پی ٹی اے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب
ہر مذہب کی عزت کرتے ہیں لیکن مسلمان ہونے کے ناطے گستاخانہ مواد کسی صورت قبول نہیں،جسٹس عامر فاروق
عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 22 جون تک ملتوی کردی
اسلام آباد( ویب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کا مستقل حل طلب کرلیا۔ جمعرات کو ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کا مستقل حل طلب کر لیا۔عدالت نے ایف آئی اے اور پی ٹی اے کے رویے پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈی جی ایف اے اور ڈی جی ویجیلینس پی ٹی اے کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اس معاملے میں پہلے بھی آپ کو کہا ہے مستقل حل نکالیں لیکن آپ نے کچھ نہیں کیا، جب تک مستقل حل نہیں نکالیں گے اس کیس کو ختم نہیں کروں گا، پی ٹی اے افسر کو بلایا تھا کدھر ہے ؟ مجھے سینئر آدمی چاہیے وکلا کو ہی بلانا ہوتا تو صرف نوٹس کرتا، اگر کوئی نہیں آتا تو پھر چیئرمین پی ٹی اے کو بلا لیتا ہوں، ہر مسلمان کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے اس لیے کہا ہے اس کا مستقل حل نکالیں، ایک بھی اکائونٹ ہو ایک بھی لنک ہو وہ بھی ختم کریں لیکن میکنزم مستقل بنیادوں پر بنانا ہو گا ، میں اگر آج کیس نمٹا دوں تو آپ لوگ اس زیر غور شکایت کی حد تک کچھ کرکے بیٹھ جائیں گے، ہم ہر مذہب کی عزت کرتے ہیں لیکن مسلمان ہونے کے ناطے اس قسم کا مواد کسی صورت قبول نہیں، کیا آزادی رائے کے نام پر اس کو چھوڑا جا سکتا ہے، یہ تو مفاد عامہ میں پٹیشن آئی وگرنا یہ سب کے لیے مشترکہ مسئلہ ہے۔عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 22 جون تک ملتوی کردی۔