شہباز شریف پانچ منٹ اظہار خیال کرسکے، حکومت اپوزیشن میں بجٹ اجلاس کے پرامن ماحول میں انعقاد کے معاملے پر مذاکرات ناکام ہوگئے
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے ہنگامہ آرائی اورشور شرابا کرتے ہوئے بجٹ پر تقریر نہ کرنے دی، پارلیمانی تاریخ کا پہلا موقع ہے اپوزیشن لیڈر کو تقریر سے روک دیا گیا، کارروائی تین گھنٹے تک معطل رہی، شہباز شریف پانچ منٹ اظہار خیال کرسکے، حکومت اپوزیشن میں بجٹ اجلاس کے پرامن ماحول میں انعقاد کے معاملے پر مذاکرات ناکام ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس4بج کر 20 منٹ پر اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا ۔ انہوں نے بجٹ پر تقریر کیلئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو فلور دیا۔ اپوزیشن لیڈر نے آغاز ہی میں معیشت کو تباہ حال قرار دینا شروع کردیا۔ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے اپوزیشن کیخلاف نعرے لگانے شروع کردئیے۔ شورشرابا کیا۔ہنگامہ آرائی کی جس پر اسپیکر اسد قیصر نے مداخلت کرتے ہوئے حکومتی ارکان کی سخت سرزنش کردی اور کہاکہ ایسے اجلاس نہیں چل سکتا تاہم حکومتی ارکان نے نعرہ بازی جاری رکھی۔ اسپیکر نے کہاکہ میں قطعاً ایسے اجلاس نہیں چلا سکتا۔ انہوں نے اجلاس کی کارروائی روک دی اور اپنے چیمبر میں چلے گئے۔ دونوں اطراف کے نمائندوں کو چیمبر میں مدعو کرلیا۔ اپوزیشن کی طرف سے رانا تنویر حسین، سردار ایاز صادق، نوید قمر، حکومت کی طرف سے شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، اسد عمر اور دیگر موجود تھے چیمبر میں بھی الزام تراشی کا سلسلہ جاری رہا ۔ذرائع کے مطابق وزراء اپوزیشن کو یاد دلاتے رہے کہ ماضی میں وہ ہمارے رہنمائوں کو تقریریں نہیںکرنے دیتے تھے۔ حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار ہے اور بجٹ اجلاس کے پرامن ماحول میں انعقاد کیلئے کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔ اجلاس کی کارروائی تین گھنٹے معطل رہی۔ نماز مغرب کا وقت ہوا تو اسپیکر اسد قیصر ایوان میں آئے اور اجلاس کی کارروائی منگل کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردی۔ پارلیمنٹ ہائوس کی راہداریوں میں حکومت کی طرف سے اپوزیشن لیڈر کی تقریر میں خلل ڈالنے پر حیرانگی کا اظہار کیا جاتا رہا۔ گیلریوں میں بھی یہ ریمارکس دئیے جارہے تھے ماضی میںحکومت اپوزیشن میں سخت تنائو کی صورتحال کے دوران بھی اپوزیشن لیڈر کو تقریر سے نہیں روکا گیا۔