گرین بیلٹ کو کمرشل سرگرمی کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دے سکتے،چیف جسٹس گلزاراحمد
عدالت نے کے ایم سی کو ہی گرین بیلٹ پر پارک بنانے کی بھی ہدایت کردی
کراچی (ویب ڈیسک)
سپریم کورٹ آف پاکستان نے کے الیکٹرک کے غیرقانونی گرڈ اسٹیشن کو دو ماہ میں ختم کرنے کا حکم دیدیا۔جمعرات کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں محمود آباد گرڈ اسٹیشن کے خلاف شہری کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل شعاع النبی ایڈووکیٹ نے عدالت میں موقف پیش کیا کہ پی ای سی ایچ ایس فیز 6 محمود آباد میں 10 ایکڑگرین بیلٹ کے لیے مختص ہے، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی نے گرین بیلٹ کے الیکٹرک کو دے دی جبکہ گرین بیلٹ کا پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی سے کوئی تعلق نہیں، گرین بیلٹ کے ایم سی کی ملکیت ہے۔عدالت نے محمود آباد کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ کے الیکٹرک گرین بیلٹ پر قائم گرڈ اسٹیشن دو ماہ میں ختم کرے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ محمود آباد کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن گرین بیلٹ پر قائم ہے، دو ماہ کے اندر اندر کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن کو گرین بیلٹ سے ہٹایا جائے۔چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گرین بیلٹ کو کمرشل سرگرمی کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دے سکتے۔ عدالت نے کے ایم سی کو گرین بیلٹ کی اصل پوزیشن بحال کرنے اور کے ایم سی کو ہی گرین بیلٹ پر پارک بنانے کی بھی ہدایت کردی۔