چوہے صرف گندم ہی نہیں بلکہ سارا سندھ کھا گئے ہیں، حماد اظہر
بلاول نے زندگی میں کوئی کام نہیں کیا، باپ دادا کے سر پر یہاں تک پہنچے
گالی پنجاب کا کلچر نہیں ہے ایسا کہنے والوں کے خلاف تحریک استحقاق آنی چاہئے
وزیر توانائی کی قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر
اسلام آباد (ویب نیوز) وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے زندگی میں کوئی کام نہیں کیا۔ باپ دادا کے سر پر یہاں تک پہنچے یہی وجہ ہے کہ بچگانہ بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ حقائق سننے کے لئے اپوزیشن رہنما ایوان میں نہیں بیٹھیں گے چلے جائیں گے۔ پاکستان معاشی استحکام کے بعد غیرمعمولی پیداوار کی طرف گامزن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر تقریر کرتے ہوئے کیا۔ حماد اظہر نے بلاول بھٹو زرداری پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ہمیں طعنہ دیا گیا ہے کہ حلقوں میں کیسے سامنا کریں گے میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے حلقوں میں کتوں کے کاٹنے کی بیماری نہیں، ہمارے حلقے ایڈز سے محفوظ ہیں۔ ہمارے حلقے موہنجوداڑو دور کے منظر پیش نہیں کرتے۔ ہمیں اپنا حلقوں میں بڑا پیار ملتا ہے۔ عوام ہمارے منتظر رہتے ہیں۔ کراچی میں جو سیاسی انقلاب آیا، سندھ کے تمام دیہی علاقوں میں یہ انقلاب آنے والا ہے، چوہے صرف سندھ کی گندم نہیں کھا گئے بلکہ سارا سندھ کھا گئے۔ حماد اظہر نے کہا کہ یہ وہی پیپلزپارٹی ہے جو اپنے دور میں امریکہ کو کہتی تھی کہ ڈرون حملے کرتے رہو ہم مذمت کرتے رہیں گے، لوگ مرتے ہیں تو مر جائیں سب سے زیادہ آئی ایم ایف پروگرام پیپلزپارٹی کے دور میں تھے یہ سندھ میں مٹھی بھر جاگیرداروں کو ڈرا دھمکا کر حکومت بنا لیتے ہیں۔ اب ایسا نہیں ہو گا۔ پیپلزپارٹی کے دور میں سب سے زیادہ مہنگائی تھی اور یہ شرح 21 فیصد تک جا پہنچی تھی یہی وجہ تھی کہ پیپلزپارٹی کو تنخواہوں میں زیادہ اضافہ کرنا پڑتا تھا۔ اب مہنگائی ساڑھے آٹھ فیصد ہے اس حساب سے ہم نے تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے۔ جب ہم آئے پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ بچانے کے لئے سخت فیصلے کرنا پڑے۔ زرمبادلہ کے ذخائر چھ سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔ 9ارب سے 16 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین ارب ڈالر قرضوں میں اضافہ ہوا ہے جو کم ترین ہے جبکہ چار فیصد گروتھ ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 800 ملین ڈالر پر سرپلس ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں بجلی کے مہنگے معاہدے کئے گئے اور صورتحال یہ ہے کہ بجلی کی پیداوار کی گنجائش زیادہ ہے ترسیل کا نظام کم ہے۔ موجودہ حکومت نے بجلی کے ترسیلی نظام میں بہتری کے لئے 100 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ سوشل سیفٹی نیٹ کا غیرمعمولی نظام متعارف کروایا۔ ان کے دور میں لاکھوں غیرمستحق افراد اور سرکاری افسران بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے استفادہ کر رہے تھے۔ آٹھ لاکھ غیرمستحق افراد کو اس پروگرام سے نکالا اور احساس پروگرام ، لنگر خانوں اور پناہ گاہوں کا جال بچھ رہا ہے۔ تحریک انصاف کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ کرپشن فری حکومت قائم کی۔ ان کی کیا کارکردگی ہے۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ ہماری تقریریں ہوںگی اپوزیشن لیڈر اور یہ سب چلے جائیں گے ان میں حوصلہ نہیں ہے سننے کا ہے۔ بلاول بھٹو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ”نابالغ لیکچر” ملا جس نے زندگی میں کبھی کوئی کام نہیں کیا۔ ہمارا کردار بھی صاف ہے ہمارا دامن بھی صاف ہے۔ ایوان میں ایک ایسا شخص بھی بیٹھا ہے جو کہتا تھا کہ میں جوتے ماروں گا ہم دس اور بیس پرسنٹ لے کر حکومت میں نہیں آئے۔ گالی گلوچ کو پنجاب کا کلچر قرار دینے والے سن لیں انہوں نے پنجاب کی توہین کی ہے۔ یہ قطعاً پنجاب کا کلچر نہیں ہے۔ وہ پنجاب کی تاریخ اور ثقافت کو مسخ کر رہے ہیں۔ تحریک استحقاق آنی چاہئے۔ صوبہ پنجاب کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ سندھ میں چوہے صرف گندم ہی نہیں کھا گئے بلکہ سارا سندھ کھا گئے ہیں۔