داسو بس واقعہ’ چینی کمپنی نے ڈیم پر کام روک دیا

کمپنی نے تمام مقامی ملازمین کے ساتھ ملازمت کا معاہدہ بھی ختم کردیا

تمام ملازمین کو گریجویٹی اور تنخواہ ادا کی جائے گی، چینی کمپنی چائنا گیزوبا کی حکومت پاکستان کو خط

 جوں ہی سکیورٹی کے معاملا ت درست ہوں گے تو ڈیم پر کام دوبارہ شروع ہو جائے گا،پراجیکٹ ڈائریکٹر انوارالحق

کوہستان( ویب  نیوز)داسو بس واقعہ میں چینی انجینئرز کی ہلاکت کے تناظر میں چینی کمپنی نے داسو ڈیم پر کام روک دیا۔سی جی جی سی کمپنی نے کام روکنے سے متعلق اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنی نے تمام مقامی ملازمین کے ساتھ معاہدہ بھی ختم کردیا۔داسو ڈیم پر کام کرنے والی چینی کمپنی چائنا گیزوبا کی جانب سے حکومت پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ 14 جولائی کو پیش آنے والے واقعے کے باعث کام نہیں کر سکتے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ تمام پاکستانی ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے تاہم تمام ملازمین کو گریجویٹی اور تنخواہ ادا کی جائے گی۔داسو ڈیم کے پراجیکٹ ڈائریکٹر انوارالحق نے بھی چینی کمپنی کی جانب سے لکھے گئے خط کی تصدیق کر دی ہے۔پراجیکٹ ڈائریکٹر انوارالحق نے کہا کہ جوں ہی سکیورٹی کے معاملا ت درست ہوں گے تو ڈیم پر کام دوبارہ شروع ہو جائے گا۔علاوہ ازیں داسو واقعے کی تحقیقات کیلئے چینی تحقیقاتی ٹیم داسو پہنچی اور جائے وقوعہ کا جائزہ لیا اور شواہد اکٹھے کئے ۔ تحقیقاتی ٹیم آٹھ افراد پر مشتمل ہے جسے چار ہیلی کاپٹرز کے ذریعے داسو پہنچایا گیا جہاں سے وہ براستہ شاہرہ قراقرم جائے وقوعہ پہنچی۔ تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ چینی سفیر اور متاثرہ کمپنی کے سی ای او بھی موجود تھے۔ تحقیقاتی ٹیم کی حفاظت کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

بس حادثے میں دونوں ملکوں کے شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر بہت افسوس ہے،چینی وزیر

وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے چین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے تمام چینی ورکرز کو فول پروف سکیورٹی دینگے اورداسو واقعہ کی تحقیقات بہت جلد مکمل کرلیں گے۔ چینی تحقیقاتی  ٹیم کو مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں۔وزیرداخلہ کے ٹوئیٹرہینڈل پر دی گئی خبر میں کہا گیاہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے چین کے وزیر برائے پبلک سکیورٹی زا کیذہی نے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے ۔ دونوں وزرا کے درمیان ٹیلی فون پر آدھے گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی  بات چیت میں داسو ہائیڈرو پاور بس حادثے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ، دونوں جانب سے بدقسمت بس حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا گیااور بس حادثے میں اب تک ہونے والی تحقیق سے متعلق پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس دوران داسو بس حادثے کے تحقیقات جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا ، دونوں وزرا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کوئی بھی شرپسند طاقت پاکستان اور چین کے تعلقات کو خراب نہیں کر سکتی۔ٹویٹ کے مطابق شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان اور چین آزمودہ دوست اور آہنی بھائی ہیں۔وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر بس حادثے کی تحقیقات اعلی ترین سطح پر جاری ہیں۔انہوں نے کہاکہ تحقیقات بہت جلد مکمل کرلیں گے۔ چینی تحقیقاتی  ٹیم کو مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ وزیرداخلہ نے چینی ہم منصب کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے تمام چینی ورکرز کو فول پروف سکیورٹی دینگے۔چینی وزیر زا کیذہی کا کہنا تھا کہ چینی صدر شی جن پنگ کی ہدایت پر آپ سے بس حادثے پر کال کررہا ہوں،بس حادثے میں دونوں ملکوں کے شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر بہت افسوس ہے۔