افغان سفیر کی بیٹی کو کئی گھنٹے اغواء کے بعد زخمی حالت میں چھوڑدیا گیا،زخمی حالت میں زیراعلاج
واقعے کی تفصیلی تحقیقات شروع ، افغان سفیر اور ان کی فیملی کی سیکورٹی بڑھادی گئی،ترجمان وزارت خارجہ
اسلام آباد،کابل (ویب نیوز)پاکستان میں افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی 26 سالہ صاحبزادی سلسلہ علی خیل کو دن دیہاڑے وفاقی دارلحکومت کے بلیو ایریا سے اغوا کے پانچ گھنٹے بعد زخمی حالت میں چھوڑدیا گیا، افغان وزارت خارجہ نے بھی افعان سفیر کے صاحبزادی کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اب زیر اعلاج ہیں،میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد کے ایف 7 مرکز کی جناح سپر مارکیٹ سے افغانستان کے سفیر نجیب اللہ خیل کی 26 سالہ بیٹی سلسلہ علی خیل کو دن ڈیڑھ بجے اغواکیا گیا اور شام کو 7 بجے زخمی حالت میں بلیو ایریا تہذیب بیکری کے پاس پھینک دیا گیا۔ بعد میں افغان سفیر کی بیٹی کو زخمی حالت میں پمز ہسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے ،اس معاملے کی تحقیقات کوہسار پولیس کر رہی جہاں مقدمے کے اندراج کے لئے درخواست دی جا چکی ہے، کوہسار پولیس کے سب انسپکٹر رضا کو کیس کا انوسٹی گیشن آفیسر تعینات کیا گیا ہے جبکہ دیگر ادارے بھی اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔صحافی اسد علی طور نے بتایا کہ لڑکی پر تشدد کی میڈیکل رپورٹ ان کے پاس موجود ہے علاوہ ازیں انہوں نے دیگر معلومات بھی اکٹھی کرنے کی کوشش کی ہے۔ افغان سفیر کی بیٹی دن ڈیڑھ بجے سے شام 7 بجے تک لاپتہ رہیں یعنی ساڑھے پانچ گھنٹے وہ اغواکاروں کے پاس رہیں اور اس دوران ان پر تشدد کیا گیا اور تشدد کر کے انہیں بلیو ایریا میں پھینک دیا گیا۔افعان وزارت خارجہ کے ترجمان نے کابل میں جاری بیان میں کہا کہ اسلام آباد میں افعان سفیر کی صاحبزادی کو نامعلوم افراد نے کئی گھنٹوں تک اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ گھر جارہی تھی انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ،اغوا کاروں سے بازیاب ہونے کے بعد اب وہ ایک ہسپتال میں زیر اعلا ج ہیں۔علاوہ ازیں پاکستان کے دفترخارجہ کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ افغان سفارتخانے کا حوالہ دیتے ہوئے افغان وزارت خارجہ نے کہا کہ سفیر کی بیٹی کو رینٹ کی گاڑی میں سفر کے دوران حملہ کیا گیا اور اس افسوسناک واقعے کی اطلاع ملتے ہی اسلام پولیس نے تفصیلی تحقیقات شروع کردی،ترجمان نے کہاکہ افغان سفیر اور ان کے خاندان کے ساتھ متعلقہ سیکورٹی حکام رابطے میںہیں،اور معاملے میں مکمل مدد فراہم کررہے ہیں،اس کے علاوہ افغان سفیر اور ان کی فیملی کی سیکورٹی بڑھادی گئی ہے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں ملوث عناصر کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں،ترجمان نے واضح کیا کہ سفارتی مشنزکے علاوہ سفارتکاروں اور ان کے خاندان کا تحفظ اور سیکورٹی پہلی ترجیح ہے ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔۔