کل تک نواز شریف کو چور اور ڈاکو کہنے والے آج ان کے وکیل صفائی بنے ہوئے ہیں:مولانا محمد خان شیرانی/حافظ حسین احمد
جس اسمبلی کو ناجائز قرار دیا گیا اسی ناجائز اسمبلی سے صدارت کا ”حلال“ ووٹ کیسے لیا گیا؟: مولانا گل نصیب خان/مولانا شجاع الملک
جمعیت کو موروثیت کی جانب دھکیلا جارہا ہے لیکن ہم جمعیت کو موروثی جماعت بننے نہیں دیں گے، موروثیت کے خاتمے کے لیے ہماری جدوجہد جاری ہے
جے یو آئی کی مجلس شوریٰ نے 2018ء کے انتخابات کے بعد متفقہ فیصلہ دیا تھا کہ صدارت کا الیکشن نہیں لڑیں گے لیکن نواز شریف کے ایک فون پر فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی
جس اسمبلی کو ناجائز قرار دیا گیا اس ناجائز اسمبلی سے صدر کا ووٹ مانگا گیا اور سینٹ میں یوسف رضا گیلانی کے لیے ووٹ مانگا گیا تو کیا پھر وہ ناجائز اسمبلی جائز ہوگئی؟
تحریک انصاف کو یہودیوں کی ایجنٹ جماعت کہنے والوں نے سندھ میں آئندہ انتخابات میں اسی یہودیوں کی ایجنٹ جماعت کا ایجنٹ بننے کا فیصلہ کیا ہے:شمولیتی جلسہ سے خطاب
قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علماء اسلام پاکستان کے رابطہ مرکز کی افتتاحی تقریب میں اہم سیاسی شخصیت سردار زین اللہ جوگیزئی کی سینکڑوں ساتھیوں سمیت شمولیت کا اعلان
قلعہ سیف اللہ/کوئٹہ( ویب نیوز ) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ کل تک نواز شریف کو چور اور ڈاکو کہنے والے آج ان کے وکیل صفائی بنے ہوئے ہیں، جس اسمبلی کو ناجائز قرار دیا گیا اسی ناجائز اسمبلی سے صدارت کا ”حلال“ ووٹ کیسے لیا گیا؟ جمعیت علماء اسلام سے موروثیت کے خاتمے کے لیے ہماری جدوجہد جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام پاکستان کے بانی رہنماؤں مولانا محمد خان شیرانی، حافظ حسین احمد، مولانا گل نصیب خان، مولانا شجاع الملک نے قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علماء اسلام پاکستان کے رابطہ مرکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر قلعہ سیف اللہ کی اہم سیاسی شخصیت سردار زین اللہ جوگیزئی نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام پاکستان میں شمولیت کا اعلان کیا، افتتاحی تقریب سے حاجی عبدالصادق، عبدالوحید مروت، ڈاکٹر محمد اسما عیل بلیدی، مولانا محمود الحسینی، مولانا عبدالمالک اور دیگر نے بھی خطاب کیا، جمعیت کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ جمعیت کے دستور میں ترمیم کرکے تمام تمام اختیارات کو اپنے ہاتھ میں رکھنے کی کوشش کی گئی اور جماعت کو موروثیت کی طرف دھکیلا گیا لیکن ہم جمعیت علماء اسلام کو موروثی جماعت بننے نہیں دیں گے، انہوں نے کہا کہ 47 کروڑ روپے لیکر طلحہٰ محمود جیسے لوگوں کو سینیٹر بنوایا گیا ہم پارٹی کے اجلاسوں میں غیردستوری کاموں کی نشاندہی کرتے رہے لیکن انہوں نے آئین اور دستور کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہمیں جماعت سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہم اُن کے ایسے غیر دستوری فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے اور نہ ہی ہم نے کوئی علیحدہ گروپ بنایا ہے بلکہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات کے بعد جے یو آئی کی مجلس شوریٰ نے باضابطہ اور متفقہ رائے سے فیصلہ دیا کہ صدارت کا الیکشن نہیں لڑیں گے جس پر مولانا فضل الرحمن نے بھی دستخط کئے لیکن نواز شریف کے ایک فون کے بعد جماعت کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صدارت کا الیکشن لڑا گیا، جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ جس اسمبلی کو ناجائز قرار دیا گیا اس ناجائز اسمبلی سے صدر کا ووٹ مانگا گیا اور سینٹ میں یوسف رضا گیلانی کے لیے ووٹ مانگا گیا تو کیا پھر وہ ناجائز اسمبلی جائز ہوگئی؟ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے یہ کہہ کر نکالا گیا کہ اس نے ”باپ“ سے ووٹ لیا لیکن ابھی فیصلہ ہوا ہے کہ جے یو آئی ”ف“ سندھ میں آنے والے الیکشن میں عمران خان کی تحریک انصاف کے ساتھ اتحادی ہوگی اور ایک ہی متفقہ امیدوار کو ووٹ کئے جائیں گے جس کو کل تک یہودیوں کا ایجنٹ کہا گیا اب اس یہودیوں کے ایجنٹ کا ایجنٹ کون بننے جارہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ کل تک نواز شریف کو پاکستان کا سب سے بڑا چور اور ڈاکو کہنے والے آج اس کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں اور اس کی چوری کے وکیل صفائی بنے ہوئے ہیں۔