ریاض  (ویب ڈیسک)

سعودی وزارت حج و عمرہ  نے محفوظ عمرہ ماڈل کے نفاذ کے بعد  1 کروڑ افراد کے لیے عمرے کی ادائیگی کو ممکن بنا دیا ہے  سعودی وزارت حج و عمرہ کے اعلان کے مطابق محفوظ عمرہ ماڈل کے نفاذ اور عمرہ، نماز اور زیارت کی بتدریج واپسی کے بعد سے اب تک 1 کروڑ افراد کے لیے عمرے کی ادائیگی کو ممکن بنایا گیا۔ سال 1443 ہجری کے عمرہ سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی مختلف ممالک کے لیے جاری عمرہ ویزوں کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ وزارت حج و عمرہ کے مطابق صحت، سیکوریٹی اور انتظامی امور سے متعلق منصوبوں پر عمل درامد کے لیے متعلقہ اداروں کے ساتھ براہ راست رابطہ کاری پر کام کیا جا رہا ہے۔ مزید یہ کہ اللہ کے مہمانوں کی خدمت کے لیے ایک جامع نظام کے تحت معتمرین، زائرین اور نمازیوں کی ماہانہ تعداد کو 35 لاکھ تک پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔نائب وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط کے مطابق اس وقت معتمرین کی یومیہ تعداد 70 ہزار ہے جن کو 8 دورانیوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ نماز اور عمرے کے اجازت نامے تو کلنا ایپلی کیشن کے ذریعے جاری کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ کرونا کی ویکسی نیشن کرانا، عمرے کی ادائیگی اور مسجد حرام اور مسجد نبوی میں نمازوں کی ادائیگی کے لیے بنیادی شرط ہے۔ڈاکٹر عبدالفتاح نے باور کرایا کہ بیرون ملک سے آنے والے معتمرین کو درخواست کے ساتھ اپنے ملک کا منظور شدہ مصدقہ کرونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ منسلک کرنا لازم ہے۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔