حکومت الیکشن کمیشن اور میڈیا پر چڑھائی نہ کرے، سراج الحق
حکومتی رویے نے سیاسی تصادم کو نکتہ عروج پر پہنچا دیا
اصلاحات کے نام پر پوائنٹ سکورنگ ملک کے لیے مزید تباہ کن ہوگی
سیاست دان سنجیدگی اور دانش مندی کا مظاہرہ کریں
امیرجماعت کی لوئر دیر میں مختلف وفود اور کارکنان سے گفتگو
لوئر دیر (ویب ڈیسک)
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی رویے نے سیاسی تصادم کو نکتہ عروج پر پہنچا دیا۔ نااہل حکمرانوں نے تین برسوں میں تمام توانائی مختلف پنڈورا باکسز کھولنے میں صرف کردی۔ دو بڑی اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکمرانوں کا ساتھ دیا۔ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی کا تصادم صرف دکھاوے کی سیاست ہے، حقیقت میں مفادا ت کی جنگ لڑی جا رہی ہے۔ قوم تینوں جماعتوں سے بے زار ہوچکی۔ پھر کہتا ہوں انتخابی اصلاحات کے بغیر کوئی چارہ نہیں، مگر اصلاحات کے نام پر پوائنٹ سکورنگ ملک کے لیے مزید تباہ کن ہوگی۔ حکومت الیکشن کمیشن اور میڈیا پر چڑھائی نہ کرے۔ سیاست دان سنجیدگی اور دانش مندی کا مظاہرہ کریں۔ ثابت ہوگیا حکمرانی کامزہ لینے والے وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو غریب کی کوئی فکر نہیں، حکمران اپنے طرز حکمرانی سے ہرروز یہ ثابت کرتے ہیں۔ عوام کو کہتا ہوں کہ وہ فرسودہ نظام اور اس کے رکھوالوں کو مسترد کرے اور دین کی سربلندی کے لیے کام کرنے والوں کا دست و بازو بنے۔ جماعت اسلامی اہلیت سے بھرپور افراد پر مشتمل جماعت ہے۔ اللہ تعالی نے موقع دیا اور قوم نے ساتھ دیا تو ملک کے مسائل حل کرکے اسے حقیقی معنوں میں اسلام کا قلعہ اور فلاحی ریاست بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوئر دیر میں مختلف وفود اور کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق کا کہناتھا کہ روزانہ کی بنیاد پر دو تین وزیر سرعام الیکشن کمیشن پر حملہ کرتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایک آئینی ادارے پر اس طرح کا چڑھاؤ حکومت کو زیب دیتا ہے ؟ ایسے رویے کسی بھی جمہوری ریاست میں نہیں اپنائے جاتے۔ حکمرانوں کے طرزِ عمل کی وجہ سے پہلے ہی اداروں اور معیشت کا ستیا ناس ہوچکا ہے۔ اب یہ لوگ ملک اور عوام پر رحم کریں۔ پی ٹی آئی نے میڈیا کے خلاف بھی ایک محاذ کھول لیا ہے۔ حکمران جماعت نجانے کس حد تک جانے کا ارادہ رکھتی ہے، مگر ایک بات واضح ہوچکی ہے کہ قوم ان سے تنگ ہے اور جس قدر جلدی ہو ان سے چھٹکارا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پی ٹی آئی ہی نہیں حکومت کا مزہ لینے والی باقی دو پارٹیوں کو بھی عوام سے کوئی غرض نہیں۔ ان دو جماعتوں نے جس طرح کا ملک چھوڑا تھا موجودہ حکمران جماعت اسی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں ملک کی اکثریت مہنگائی اور بے روزگاری کے سیلاب کے تھپیڑوں کی زد میں ہے۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا، مگر پچاس لاکھ لوگ مزید بے روزگار کر دیے۔ بے روزگاری کے بارے میں حالیہ جاری ہونے والے اعدادوشمار ہوشربا ہیں، اگر پی ٹی آئی کی پالیسیاں ایسے ہی جاری رہیں تو اس کے اثرات آنے والے کئی سالوں تک قوم کو بھگتنا پڑیںگے۔ پی ٹی آئی نے ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لیے، اداروںمیں کوئی ریفارمز نہیں لائی گئیں۔ پولیسنگ سے لے کر صحت کے شعبہ تک حالات سب کے سامنے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر ہر شعبے میں بنیادی ریفارمز لائے گی ۔ عدالتوں ، تعلیم اور دیگر شعبوں کو قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ڈھالا جائے گا۔ ملکی وسائل کو حقیقی معنوں میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے صرف کریں گے۔ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ قدرتی ذخائر، چار موسموں، زرخیززمین اور ہیومن کپیٹل سے مالا مال کر رکھا ہے، اگر حکمرانوں کی نیت صاف ہو تو پاکستان عظیم طاقت بن کر ابھرے،لیکن گزشتہ تہتر برسوں سے اس جانب توجہ نہیں دی گئی۔ حکمران اشرافیہ وسائل پر قابض ہے اور اس نے غریبوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمہوریت کو اسلام کے تابع کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ کا نظام نہ صرف پاکستان بلکہ انسانیت کے مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اسلامیانِ پاکستان متحد ہو جائیں اور وطن عزیز میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔