اسلام آباد (ویب ڈیسک)
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے برطانیہ میں فراڈ کرکے پاکستان آنے والے ملزمان کی 50 ارب کی پراپرٹیز منجمد کرنے کی منظوری دے دی۔برطانیہ میں 6 کروڑ پانڈ مارگیج فراڈ کیس میں احتساب عدالت اسلام آباد نے اہم فیصلہ سنادیا۔ برطانیہ میں فراڈ کرکے پاکستان آنے والے ملزمان کی 50 ارب کی پراپرٹیز منجمد کرنے کی منظوری دے دی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے منجمد کیے گئے اثاثوں کی توثیق کرتے ہوئے نثار افضل، صغیر افضل کے تمام اہلخانہ اور رشتہ داروں کے اثاثے منجمد کرنے کی منظوری دے دی۔احتساب عدالت نے قرار دیا کہ ملزمان کی جانب سے اثاثے فروخت کرنے کا امکان ہے، لہذا فوری طور پر تمام اداروں کو آگاہ کیا جائے، نیب کے مطابق ٹھوس شواہد ہیں کہ ملزمان نے ناجائز اثاثے بنائے۔
نیب تفتیشی افسر ملک عزیر ریحان نے بیان قلمبند کراتے ہوئے ملزمان کے اربوں روپے کے اثاثوں کی تصدیق کردی، انہوں نے کہا کہ ملزم نثار افضل اربوں روپے کے اثاثے بنانے کا کوئی ثبوت فراہم نہ کرسکا۔ ملزمان کے اسلام آباد کے پوش علاقے ایف سیکٹر میں 11بنگلے ، اسلام آباد کے علاقوں ترنول، بھڈانہ، تمیر میں 650کنال اراضی، اٹک، فتح جنگ اور رنگ روڈ کے اطراف 10ہزار کنال اراضی منجمد کردی گئی ہے۔