جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ہیڈکوارٹرز کے باہر بھارت مخالف مظاہرہ
مودی کے جنرل اسمبلی سے خطاب کیخلاف مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال ،روزمرہ زندگی مفلوج ،سرینگر اور دیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں
جنیوا( ویب نیوز )تحریک کشمیر سوئٹزرلینڈنے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ہیڈکوارٹرز کے باہر ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا ، مقبوضہ علاقے میں تمام عالمی اصولوں اور انسانی حقوق کی بھارتی خلاف ورزیوںکو بے نقاب کرنے کیلئے کشمیری اور پاکستانی تارکین وطن ، سماجی ، سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوںکی ایک بڑی تعداد نے حتجاج میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر باباے حریت ،قائد انقلاب سید علی گیلانی کی تصاویر موجود تھیں ۔ بینرز اور پوسٹرز میں سید علی گیلانی کی جبری تدفین کی مذمت کے نعرے بھی درج تھے۔ مظاہرین سے تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی، تحریک کشمیر اٹلی کے صدر محمود شریف، جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ، اور دیگر نے خطاب کیا۔
۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بھارتی حکام کی طرف سے سید علی گیلانی کی جبری تدفین ایک غیر جمہوری اور شرمناک عمل ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت سید علی گیلانی سے خوفزدہ تھا اور اس نے انکے اہلخانہ کو انکی آخری خواہش بھی پوری نہیں کرنے دی۔انہوںنے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری سفارتی دبائو کے ذریعے بھارت کو مجبور کرے کہ وہ عالمی ادارے کے زیر اہتمام جموںوکشمیر میں ایک آزادانہ اور غیر جانبدار انہ رائے شماری کرائے تاکہ کشمیری اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کر سکے ۔تحریک کشمیر اٹلی کے صدر محمود شریف نے کہا کہ تنازعہ کشمیر دو ایٹمی طاقتوں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کا باعث بن سکتا ہے جو پہلے ہی تین جنگیں لڑ چکے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ نریندر مودی کی فسطائی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ صدر تحریک کشمیر سرئٹزر لینڈ اعجاز احمد طاہر چودھری نے کہا کہ کشمیر کاز زندہ اور متحرک ہے ، ہم اسے اس وقت تک عالمی سطح پر زندہ رکھیں گے جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔ جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ ان مظالم کو نوٹس لیں اس موقع پر نثار شہزاد، آصف رحمان ، راجہ سعید ، بابر وڈارئچ ، جمشید اقبال ، تنویر قادر، قیصر حیات ، سجاد مہر، قمر ریاض خان اور راجہ وسیم خان نے بھی تقاریر کیں اور مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی.
مقبوضہ جموںوکشمیر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کے خلاف ہفتہ کومکمل ہڑتال رہی،ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی سرینگر اور دیگر علاقوں میں دیواروں ، کھمبوں اور بجلی کے پولوں پر چسپاں پوسٹروں میں درج تحریر میں مقبوضہ علاقے کے لوگوں سے کہا گیا تھا کہ وہ ہفتہ کومکمل ہڑتال کرکے عالمی برادری کو یہ واضح پیغام بھیجیں کہ وہ جموںوکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی چاہتے ہیں۔ پوسٹر ”کشمیر ریزسٹنس موومنٹ ، جموںوکشمیرجسٹس لیگ، ، کشمیر حریت فورم اور جموںوکشمیر جسٹس اینڈ پیس انی شیٹو” کی طرف سے لگائے گئے ہیں۔ ان میں درج عبارت میں مزید کہا گیا تھا کہ کشمیری اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کی ضمانت اقوام متحدہ نے دے رکھی ہے۔ اس موقع پر سرینگر سمیت وادی کے دیگر علاقوںمیں کاروبار مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رہا،جبکہ سرکاری و نیم سرکاری ادارے بھی بند رہے جس سے روزمرہ زندگی مفلوج رہی،کئی مقامات پر لوگوں نے احتجاجی مظاہرے بھی کئے،ہڑتال کے موقع پر سیکورٹی میں مزید اضافہ کیا گیا تھا جگہ جگہ قابض فوجی دستے تعینات کئے گئے تھے ،سڑکو ں پر صرف فوجی گاڑیاں ہی گشت کرتی دکھائی دے رہی تھیں،یاد رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے نریندر مودی کے یو این جنرل اسمبلی سے خطاب کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی تھی