پاکستان قانون پر عمل نہ کرنے والے دس بدترین ملکوں میں شامل،130ویں نمبر پر آگیا
جنوبی ایشیا میں قانون کی دھجیاں اڑانے کے حوالے سے پاکستان کو پیچھے چھوڑنے والا واحد ملک افغانستان ہے
ایسا لگتا ہے کہ ملک میں کوئی عدالت، کوئی پارلیمنٹ، کوئی حکومت وجود نہیں رکھتی، علی احمد کرد
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
ورلڈ جسٹس پروجیکٹ رول آف لا انڈیکس 2021میں پاکستان قانون پر عمل نہ کرنے کے حوالے سے 130ویں نمبر پر آگیا ہے جبکہ اس انڈیکس میں 139ممالک شامل ہیں۔واضح رہے کہ پچھلے سال اسی انڈیکس میں 128ممالک شامل تھے جن میں پاکستان کا 120واں نمبر تھا۔جنوبی ایشیا میں قانون کی دھجیاں اڑانے کے حوالے سے پاکستان کو پیچھے چھوڑنے والا واحد ملک افغانستان ہے جس کا درجہ حالیہ انڈیکس میں 134ہے۔البتہ اقلیتوں پر مظالم، غیر منصفانہ قانون سازی اور انسانی حقوق کی وسیع تر خلاف ورزیوں کے باوجود بھارت کو اس انڈیکس میں 79واں نمبر دیتے ہوئے وہاں قانون کی پاسداری کی صورتِ حال کو اوسط درجے پر رکھا گیا ہے جو ناقابلِ یقین حد تک حیرت انگیز ہے۔ورلڈ جسٹس پروجیکٹ رول آف لا انڈیکس میں آٹھ نکات کی بنیاد پر ملکوں کی درجہ بندی کی گئی ہے جن میں حکومتی اختیارات کی حد بندی، کرپشن کی غیر موجودگی، حکومت کا کھلا پن، بنیادی حقوق کی پاسداری، تحفظ اور امنِ عامہ، قوانین کا مثر نفاذ، شہریوں کو انصاف کی فراہمی(سول جسٹس)، اور جرائم پیشہ عناصر کی موثر بیخ کنی (کریمنل جسٹس)شامل ہیں۔ معروف قانون داں علی احمد کرد نے اس صورتِ حال کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ایسا لگتا ہے کہ ملک میں کوئی عدالت، کوئی پارلیمنٹ، کوئی حکومت وجود نہیں رکھتی۔ لوگوں کے بنیادی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔ بولنے اور سوچنے کی آزادی پر قدغن لگائی جارہی ہے۔ ہر چیز کو اسٹیبلشمنٹ کنٹرول کر رہی ہے۔ سرکار کی طرف سے تعلیم، روزگار، صحت اور جان و مال سمیت کسی بھی بنیادی حق کی آزادی نہیں۔