سعودی وزارت حج و عمرہ نے ایک سے دوسرے عمرے کے درمیان 15 دن کی شرط ختم کردی
ریاض(ویب نیوز)سعودی وزارت حج و عمرہ نے ایک سے دوسرے عمرے کے درمیان 15 دن کی شرط ختم کردی۔سعودی وزارت کے ٹویٹ کے مطابق آئندہ اجازت نامے کی میعاد ختم ہوتے ہی نئے عمرے کا اجازت نامہ لیا جاسکے گا۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت کے پلاننگ اینڈ اسٹریٹیجی آفیسر ڈاکٹر عمرو المدہ نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر میں نرمی سے عمرہ اور نماز کے لیے مسجد الحرام کی آپریشنل صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمرہ کرنے کے لیے دستیاب تاریخوں کی مانگ میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے وزارت نے یہ سہولت پیش کی تھی تاہم یہ شرط اب ضروری نہیں ہے اور زیادہ مانگ کی وجہ سے سب کے لیے ایک مناسب موقع حاصل ہوگا۔گزشتہ ہفتے حرمین شریفین میں پہلی مرتبہ سماجی فاصلے کے بغیر اور مکمل گنجائش کے ساتھ نماز جمعہ ادا کی گئی تھی۔نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے عمرہ زائرین کے علاوہ سعودی عرب میں مقیم افراد کی بڑی تعداد نے حرم کا رخ کیا، بڑی تعداد میں نمازیوں کی آمد کے پیشِ نظر حرم کے توسیعی حصے میں بھی نماز کی ادائیگی کا انتظام کیا گیا۔خیال رہے کہ تقریبا ڈیڑھ سال بعد 17 اکتوبر کو سعودی حکام نے کورونا پابندیاں نرم کرتے ہوئے مسجد الحرام میں سماجی فاصلے کی نشاندہی کرنے والے اسٹیکرز اور خانہ کعبہ کے اطراف میں لگائی گئی پابندیاں ہٹا دی تھیں۔مسجد الحرام اور مسجد نبوی کو پوری گنجائش کے تحت نمازیوں اور زائرین کے لیے کھولنے کے فیصلے کے بعد مکہ معظمہ کے ہوٹلوں، ٹرانسپورٹ اور بازاروں میں بھی لوگوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔عمرہ زائرین کو ہوائی اڈوں سے وصول کرنے، ہوٹلوں میں ان کے قیام اور طعام کے انتظام، مسجد الحرام میں ان کی آمد ورفت اور نگرانی کے لیے اعتمرنا نامی موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے رجسٹریشن کی جا رہی ہے۔علاوہ ازیں عمرہ زائرین کے لیے مکہ مکرمہ کے ہوٹلوں میں بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کردہ ڈھائی لاکھ سے زائد کمرے عازمین عمرہ کے لیے مختص کیے گئے ہیں جہاں نہ صرف بیرونِ ملک بلکہ اندرونِ ملک سے آنے والے عازمین بھی قیام کرسکتے ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ برس کے اوائل سے کورونا وائرس کے پھیلاو کے پیشِ نظر سعودی حکومت نے احتیاطی اقدامات کے طور پر مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے دروازے عام نمازیں کے لیے بند کردیے تھے جبکہ عمرے پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔بعدازاں انتہائی خصوصی اقدامات کے تحت محض 10 ہزار عازمین پر مشتمل حج کی ادائیگی کا انتظام کیا گیا تھا۔تاہم گزشتہ برس اکتوبر سے عمرے کی ادائیگی کو مرحلہ وار بحال کردیا گیا تھا اور عازمین کی نگرانی اور تمام انتظامات کو ایس او پیز کے تحت عملی جامہ پہنانے کے لیے سعودی حکومت نے خصوصی موبائل ایپلیکیشن متعارف کروائی تھیں۔رواں برس کووڈ ویکسینیشن کا آغاز ہونے کے بعد حج کا انعقاد 60 مکمل ویکسینیٹد عازمین کے ساتھ کیا گیا تھا جن کے لیے انتہائی سخت صحت پروٹوکولز تشکیل دیے گئے تھے۔بعدازاں 17 اکتوبر کو مسجد الحرام اور مسجد نبوی کو مکمل گنجائش کے ساتھ کھول دیا گیا جبکہ مسجد کے اندر لگائی گئیں رکاوٹیں اور علامتیں بھی ہٹا دی گئیں البتہ زائرین کے لیے مکمل ویکسینیٹڈ ہونا اور ماسک پہننا اب بھی لازمی ہے