ترکی میں منعقدہ القدس کانفرنس میں 25 ممالک سے 500 وفود کی شرکت
پاکستان سے ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، ڈپٹی ڈائریکٹر افشاں نوید اور دیگر کی کانفرنس میں شرکت
استنبول (ویب ڈیسک)
القدس کانفرنس میں مقررین نے کہاہے کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول اور ان کی محبت و عقیدت کا مرکز ہے -مسلمان القدس کی حفاظت کے لئے اپنا تن من دھن سب قربان کرنے کے لئے تیار ہیں ، اس کاثبوت اسرائیل کے غیر قانونی قبضے سے لے کر تاحال مسلمان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے دیتے چلے آرہے ہیں ، قبلہ اول کی آزادی کے لئے امت مسلمہ کو بیدار ہونا ہوگا، کلنا مریم(ہم سب مریم ہیں) کے نام سے تحریک القدس کے لیے بنائی گئی مسلم خواتین کی بین الاقوامی این جی او اور حکومت ترکی کے تحت ترکی کے شہر استنبول میں منعقدہ القدس کانفرنس میں دنیا کے 25 ملکوں سے تقریبا 500 وفود نے شرکت کی۔ پاکستان سے ڈائیریکٹر شعبہ امور خارجہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، ڈپٹی ڈائریکٹر افشاں نوید اور دیگر ٹیم ممبران شریک ہوئیں ۔کویت سوڈان، پاکستان،اردن،قطر،سعودی عربیہ،ناروے،جرمنی،انڈونیشیا، لبنان ،قبرص ،عراق ،یوکے،ملائشیاء سے خواتین نے اس کانفرنس میں شرکت کی،اس موقع پرکانفرنس سے اپنے خطاب میں ترکی کے وزیراعظم کی اہلیہ امینہ اردوان نے کہا کہ القدس کے ساتھ مسلم امہ کی محبت کی بدولت مختلف ممالک و زبانوں کی حامل خواتین یہاں جمع ہوئی ہیں – القدس کے عنوان پر امت مسلمہ کی بیٹیوں کا جوق در جوق چلے آنے سے وحدت امت کی موجودگی اور امت مسلمہ کے اتحاد کا تصور ابھرا ہے -انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے شرکا ء نے نہ صرف القدس کے مشن کے ساتھ وابستگی کا ثبوت دیا بلکہ دنیا کو دکھایا کہ وحدت امت کا تصور زندہ ہے۔اور اسرائیلی صیہونیوں کو پیغام دیا کہ ہم اپنے مقامات مقدسہ کے تحفظ کے لئے بیدار ہیں -امت کی بیٹیاں بھی القدس کے مشن کے لیے سر پر کفن باندھ کر میدان میں آ چکی ہیں۔کانفرنس سے اپنے خطاب میںڈائریکٹر شعبہ امور خارجہ جماعت اسلامی ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ زبان ،جغرافیے اور ثقافت کا فرق ہمیں ایک دوسرے سے جدا نہیں کر سکتا۔دنیا کی مختلف ممالک کی خواتین شرکاء نے کانفرنس میں مسلم حکمرانوں کو یہ پیغام دیا کہ قبلہ اول اب بھی پنج یہود میں ہے۔اس کی آزادی کے لئے امت مسلمہ کو بیدار ہونا ہے،یوکے اور ملائشیا کی نمائند ہ خواتین نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی چیمپئن القدس میں ہونے والے مظالم سے آگاہ ہوں اور اس درد کو محسوس کریں،یہ فلسطین کا نہیں امت مسلمہ کا قبلہ اول ہے۔مختلف ممالک کی نمائندہ خواتین نے کہا کہ یہ اپنے ایمان کی آبیاری کا وقت ہے اور ہمیں اپنے حصے کا فرض ادا کرنا ہے،سوڈان، اردن اور قطر سے آ ئی ہوئی نمائندہ شرکا ء کا جوش و خروش بھی دیکھنے کے قابل تھا کانفرنس کی کارروائی کے دوران انڈونیشا کی نمائندہ خاتون نے امت مسلمہ کو جذبہ جہاد سے سرشار مخلص حکمران نصیب ہونے کی دعا ء کی-