کراچی (ویب ڈیسک)
شیل پاکستان لمٹیڈ (ایس پی ایل) نے پاک عرب پائپ لائن کمپنی لمٹیڈ (پیپکو) کے ساتھ10سالہ معاہدہ کیا ہے جس کے تحت دونوں ادارے ایندھن کی ترسیل کے لیے ملٹی گریڈ پائپ لائن کو اپ گریڈ کریں گے۔اس وقت ، اس پائپ لائن سسٹم کے ذریعے صرف ڈیزل ہی کراچی سے ملک کے مختلف مقامات تک پہنچایا جاتا ہے۔ سسٹم میں بہتری کی صورت میں موٹر گیسو لین کی ترسیل بھی ممکن ہو جائے گی جو اس وقت ٹرکوں کے ذریعے ملک کی بڑے راستوں پر فراہم کیا جاتا ہے۔اس تعاون کا مقصد ایندھن کی ترسیل کو محفوظ انداز میں بہتر بنانا ہے۔ اس کے نتیجے میں ایندھن کی ترسیل پر کم تر لاگت ہو جائے گی جس سے صارفین کو بھی ریلیف ملے گا اور سڑکوں پر ایندھن لے جانے والے ٹرکوں کی تعداد میں بھی کمی ہو گی جس سے سڑکوں پر حادثات کا امکان کم ہو جائے گا اور ملک میں کاربن کے خراج میں کمی کے حوالے سے مدد ملے گی۔اس بارے میں شیل پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور منیجنگ ڈائریکٹر، ہارون رشید نے کہا:”شیل پاکستان کے لیے یہ فخر کا موقع ہے کہ ہم ،پیپکوکے ساتھ، پاکستان میں، توانائی کے انفرااسٹرکچرکی ترقی کا سنگ میل عبو ر کرنے جا رہے ہیں۔گزشتہ کئی دہائیوں سے ، دیگر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ساتھ، شیل پاکستان نے 817 کلومیٹرطویل پائپ لائن کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی ہے۔ ہم، ملک میں درآمد کیے جانے والے ڈیزل اور موٹر گیسولین کے لیے یوروV- کی تصریحات جیسے ترقیاتی اقدامات کرنے پر حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ یہ عالمی اسٹینڈرڈزہمارے ملک میں توانائی کے منظر نامے میں اضافہ کریں گے اور صحت بخش مستقبل کے لیے پائیدار ماحول یقینی بنائیں گے۔”خطے میں، زمین، فضا اور سمندرکے ذریعے توانائی کی تقسیم کو ترقی دینے کے 120سالہ ورثے کے ساتھ، شیل نے ملک کی ترقیاتی ترجیحات میں اعانت کی کوشش کی ہے۔ پیپکو جدید ترین پائپ لائن سسٹم استعمال کرتی ہے تاکہ کراچی کی بندرگاہ سے پورے پاکستان کی بڑی آئل ریفائنریوں اور شہروں تک عمدگی کے ساتھ ایندھن کی ترسیل کی جا سکے۔